ETV Bharat / business

دالوں میں خود انحصاری اولیں ترجیح - کسانوں کی آمدنی میں اضافے

مرکزی حکومت، مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں دالوں کے عالمی دن تین روزہ کانفرنس منعقد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جہاں ملک و بیرون ملک سے دالوں کی فصل کے ماہرین شرکت کریں گے۔

International Conference Pulses the Climate Smart Crops Challenges and Opportunities
علامتی تصویر
author img

By

Published : Feb 9, 2020, 11:55 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 7:44 PM IST

بھارت دنیا میں دالوں کا سب سے بڑا پیدا وار ہونے کے باوجود انہیں اپنی ضروریات کے لیے دالیں درآمد کرنا پڑتی ہیں۔ لہذا حکومت نے دالوں کے استعمال کے معاملے میں خو کفیل اور اس کی کاشتکاری کو فروغ دینے کے لیے مسلسل کوششیں کررہی ہیں۔

اس سلسلے میں حکومت نے مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں دالوں کے عالمی دن کی مناسبت سے پیر کے روز سے تین روزہ کانفرنس شروع کرنے جارہی ہے۔ جہاں ملک و بیرون ملک سے دالوں کی فصل کے ماہرین پہنچ رہے ہیں۔

اس کانفرنس میں آب و ہوا کی تبدیلی کے اس دور میں دالوں کی زراعت کو بڑھاوا دینے کے امکانات اور اس کے چیلنچ پر زرعی ماہرین تبادلہ خیال کریں گے۔ جس کے لیے کانفرنس کا موضوع بھی' پلس آب و ہوا اسمارٹ فصل، چیلنچ اینڈ مواقع' رکھا کیا گیا ہے'۔

یہ کانفرنس بھارتی زرعی تحقیقاتی کونسل (آئی سی اے آر) کے تحت اور بھوپال کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف دال ریسرچ میں منعقد ہونے جارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزیر زراعت اور کسانوں کی بہبود وزیر نریندر سنگھ تومر بھی اس کانفرنس میں شریک ہوسکتے ہیں۔

مرکزی حکومت دالوں کے معاملے میں خود کیفل بننے کے علاوہ کسانوں کی آمدنی سنہ 2022 تک دوگنی کرنے کا ہدف رکھا ہے۔ جس کے لیے دالوں کی پیداوار کو بڑھانے اور اس سے کسانوں کی آمدنی میں اضافے کے لیے اقدامات پر زور دے رہی ہے۔ حکومت کی ان کوششوں سے فصل سنہ 2017۔18 میں ملک میں دالوں کی پیداوار بڑھ کر 254.2 لاکھ ٹن ہوگیا تھا۔ جس سے ملک دالوں کی کھپت میں خود کفیل بن گیا تھا۔ ایک اندازے کے مطابق ملک میں سالانہ دالوں کی کھپت تقریباً 240 لاکھ ٹن بتایا گیا ہے۔

بھارت دنیا میں دالوں کا سب سے بڑا پیدا وار ہونے کے باوجود انہیں اپنی ضروریات کے لیے دالیں درآمد کرنا پڑتی ہیں۔ لہذا حکومت نے دالوں کے استعمال کے معاملے میں خو کفیل اور اس کی کاشتکاری کو فروغ دینے کے لیے مسلسل کوششیں کررہی ہیں۔

اس سلسلے میں حکومت نے مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں دالوں کے عالمی دن کی مناسبت سے پیر کے روز سے تین روزہ کانفرنس شروع کرنے جارہی ہے۔ جہاں ملک و بیرون ملک سے دالوں کی فصل کے ماہرین پہنچ رہے ہیں۔

اس کانفرنس میں آب و ہوا کی تبدیلی کے اس دور میں دالوں کی زراعت کو بڑھاوا دینے کے امکانات اور اس کے چیلنچ پر زرعی ماہرین تبادلہ خیال کریں گے۔ جس کے لیے کانفرنس کا موضوع بھی' پلس آب و ہوا اسمارٹ فصل، چیلنچ اینڈ مواقع' رکھا کیا گیا ہے'۔

یہ کانفرنس بھارتی زرعی تحقیقاتی کونسل (آئی سی اے آر) کے تحت اور بھوپال کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف دال ریسرچ میں منعقد ہونے جارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزیر زراعت اور کسانوں کی بہبود وزیر نریندر سنگھ تومر بھی اس کانفرنس میں شریک ہوسکتے ہیں۔

مرکزی حکومت دالوں کے معاملے میں خود کیفل بننے کے علاوہ کسانوں کی آمدنی سنہ 2022 تک دوگنی کرنے کا ہدف رکھا ہے۔ جس کے لیے دالوں کی پیداوار کو بڑھانے اور اس سے کسانوں کی آمدنی میں اضافے کے لیے اقدامات پر زور دے رہی ہے۔ حکومت کی ان کوششوں سے فصل سنہ 2017۔18 میں ملک میں دالوں کی پیداوار بڑھ کر 254.2 لاکھ ٹن ہوگیا تھا۔ جس سے ملک دالوں کی کھپت میں خود کفیل بن گیا تھا۔ ایک اندازے کے مطابق ملک میں سالانہ دالوں کی کھپت تقریباً 240 لاکھ ٹن بتایا گیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 7:44 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.