رواں مالی برس کی تیسری سہ ماہی اکتوبر تا دسمبر میں ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.4 ارب ڈالر رہ گیا۔ ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق یہ مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) کے 0.2 فیصد کے برابر ہے۔
گذشتہ مالی برس کی اسی مدت میں ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2.7 فیصد اور رواں مالی برس کی گزشتہ سہ ماہی میں جی ڈی پی کا 0.9 فیصد تھا۔
مرکزی بینک کے اعدادوشمار کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے (سی اے ڈی) میں تیزی سے کمی کی وجہ تجارتی خسارہ کا نچلی سطح آکر 34.6 ارب ڈالر کی رہنا اور خدمات کے شعبے میں اضافہ ہونا ہے۔
سی اے ڈی ملک کے درآمد شدہ اشیاء اور خدمات کی قیمت کے درمیان فرق کو ماپتی ہے۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کے اعدادوشمار اس دن آئے جب روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 74.24 پر بند ہوا۔ یہ گذشہ 17 ماہ میں سب سے نچلی سطح پر ہے۔
موجودہ مالی برس کے پہلے نو مہینوں میں، سی اے ڈی جی ڈی پی کے ایک فیصد تک محدود تھا۔