بھارتی ریفائنریز نے اپنی صلاحیت تقریبا 93 فیصد سے گھٹا کر 75 فیصد کردی ہے۔ ساتھ ہی بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمتوں کی وجہ سے پیٹرول کی قیمتوں میں 48 دنوں کے استحکام کے بعد تیزی آئی ہے۔
گذشتہ چھ دنوں میں پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 65 پیسے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ دوسرے شہروں میں بھی ایسا ہی ہے۔
صلاحیت میں کمی کے ساتھ، مارکیٹ میں پیٹرول کی سپلائی کم ہے اور اسی وجہ سے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
یو پی ای ایس اسکول آف بزنس اور ہیڈ آف اکنامکس اینڈ انٹرنیشنل ٹریڈ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ہیرامونو رائے نے کہا کہ' بھارت میں ریفائنریز نے اپنی صلاحیت 93 فیصد سے گھٹا کر 75 فیصد کردیا ہے۔ اس کے نتیجے میں سپلائی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس سے قیمتوں میں تیزی آئی ہے۔ گھریلو ایندھن کی طلب میں کمی کی وجہ سے ریفائنریز نے صلاحیت کم کردی ہے'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ' اگر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ نہ کیا گیا تو بھی بین الاقوامی نرخوں میں اضافے کی وجہ سے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوسکتا ہے'۔
واضح رہے کہ اپریل (22 اپریل) مہینے میں برینٹ کروڈ 13.78 فی بیرل پرآگیا تھا، جو اب فی بیرل 45 تک جا پہنچا ہے۔
ریاست کی آئل کمپنیاں بشمول آئی او سی ایل، ایچ پی سی ایل، آئل انڈیا وغیرہ بین الاقوامی نرخوں کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں روزانہ تبدیل کرتے ہیں۔
بھلے ہی پیٹرول کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں لیکن ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے۔ اس لیے ڈیزل پر اس کا اثر کم ہے۔
اس کے علاوہ پمپ چلانے کے لیے کسانوں سمیت کئی انکم گروپس کے ذریعہ ڈیزل کا استعمال کیا رہا ہے۔ رائے نے کہا کہ اس کو دھیان میں رکھتے ہوئے حکومت ملک میں ڈیزل کی قیمتوں میں استحکام لانا چاہتی ہے۔'