حیدرآباد: سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے سنچر کے روز ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ' بھارت کو جتنا ممکن ہو خودکفیل بنانے کی کوشش کرنی چاہیے، لیکن یہ ہم باقی دینا سے الگ ہوکر نہیں کرسکتے۔'
انہوں نے کہا کہ' ہمیں جتنا ممکن ہو خودکفیل بننے کی کوشش کرنی چاہیے لیکن ہم خود کو باقی دینا سے الگ نہیں کرسکتے، بھارت کو عالمی سپلائی چین کا حصہ بنے رہنا چاہیے اور چینی مصنوعات کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے، بھارت کے ساتھ چینی کاروبار کتنا ہے یہ ایک الگ مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ' چینی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے سے چین کی معیشت کو نقصان نہیں ہوگا۔ ہمیں ملک کے دفاعی جیسے سنجیدہ مسئلے میں غور کرتے وقت بائیکاٹ جیسے ایشوز پر بات نہیں کرنی چاہیے۔'
کانگریس کے سینئر رہنما چدمبرم نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس بیان پر بھی تبصرہ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ تھا کہ' لداخ میں کوئی بیرونی فوج داخل نہیں ہوئی۔' اس پر انہوں نے کہا کہ' وزیر اعظم کا یہ بیان حیران کن ہے'۔
انہوں نے حکومت سے پوچھا کہ' حکومت کے اس دعوی کا کیا جواب ہے؟ اب چین پوری گولان وادی پر دعوی کررہا ہے، کیا بھارتی حکومت اس دعوی کو خارج کردے گی'۔
انہوں نے کہا کہ' اگر بھارتی حکومت آج چین کے دعوی کو خارج نہیں کرتی ہے تو اس کے خطراناک نتائج ہوسکتے ہیں'۔