ETV Bharat / business

India, Britain Free Trade Agreement: بھارت۔برطانیہ کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ پر بات چیت

تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے بھارت۔ برطانیہ India, Britain Free Trade Agreement کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے پر کہا کہ اس سے محنت کش شعبوں کو فائدہ ہوگا۔

بھارت۔برطانیہ کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ پر بات چیت
author img

By

Published : Jan 13, 2022, 10:38 PM IST

تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل اور برطانیہ کی وزیر تجارت اینی میری ٹریولین نے جمعرات کو یہاں دو طرفہ آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) India, Britain Free Trade Agreement مذاکرات شروع کرنے کا اعلان کیا۔ دونوں فریقوں نے پہلے ہر ممکن تیزی سے ایک عبوری ایف ٹی اے Free Trade Agreement Talks کرنے اور اس کے بعد وسیع اقتصادی معاہدہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

مسٹر گوئل اور برطانیہ کی ان کی ہم منصب وزیر کے سامنے افسروں کے درمیان ایف ٹی اے مذاکرات کی شرائط اور ضمن کے دستاویزوں کا تبادلہ کیا گیا۔ مسٹر گوئل نے کہاکہ اس معاہدے میں تجارت کے 'حساس' مسائل کو ایک طرف رکھتے ہوئے ایسے شعبوں کا انتخاب کیا گیا ہے جس سے دونوں ممالک کے لوگوں اور صنعتوں کو فائدہ پہنچے گا۔'

اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، وزیر گوئل نے کہاکہ "بات چیت کے دوران دونوں ممالک نے فائدہ مند کاروباروں کو فوری فوائد فراہم کرنے کے لیے ایک عبوری معاہدے کے امکان کو تلاش کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ دونوں ممالک میں ہمارے چھوٹے، درمیانے اور مائیکرو انٹرپرائزز کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایک جامع، متوازن، منصفانہ اور مساوی ایف ٹی اے فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی، عبوری معاہدہ سال کے آخر تک ہوجائے۔‘‘

وزیر تجارت نے کہا کہ' برطانیہ کے ساتھ ایف ٹی اے سے توقع ہے کہ چمڑے، ٹیکسٹائل، جیولری اور پروسیس شدہ زرعی مصنوعات میں ہماری برآمدات بڑھیں گی کیونکہ برطانیہ یہ مصنوعات دنیا بھر سے درآمد کرتا ہے'۔

وزارت تجارت کے ایک بیان کے مطابق، بھارت کی جانب سے 56 سمندری یونٹس کو تسلیم کرنے سے سمندری مصنوعات کی برآمدات میں بھی زبردست اضافہ متوقع ہے۔ مسٹر گوئل نے کہا کہ فارما پر باہمی شناخت کے معاہدے (ایم آر اے) مارکیٹ میں اضافی رسائی فراہم کر سکتے ہیں۔آیوش اور آڈیو ویژول خدمات سمیت آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس، نرسنگ، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال جیسے خدمات کے شعبوں میں برآمدات کو بڑھانے کے بھی بڑے امکانات ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ' بھارت اپنے لوگوں کی نقل و حرکت کے لیے خصوصی انتظامات کا بھی مطالبہ کرے گا۔'

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعظم بورس جانسن نے ایف ٹی اے مذاکرات شروع کرنے کا عندیہ دیا تھا اور 2030 تک باہمی تجارت کو دوگنا کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سال کے شروع میں ایف ٹی اے مذاکرات شروع کرنے کے لیے ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔'

دریں اثنا، وزیر اعظم جانسن نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ ایف ٹی اے برطانیہ کے لیے ایک سنہری موقع ہے۔'

بھارت اور برطانیہ کے تاریخی تعلقات اور مشترکہ تاریخ اور بھرپور ثقافت پر مبنی شراکت داری کا ذکر کرتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ اس ایف ٹی اے کے ہونے سے کاروباری اقتصادی تعلقات میں یقین، اعتبار اور شفافیت آئے گی اور خدمات میں تجارت کو زیادہ آزاد، آسان بنایا جائے گا اور مسابقتی خدمت کا انتظام کیا جائے گا۔'

مزید پڑھیں:

یو این آئی

تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل اور برطانیہ کی وزیر تجارت اینی میری ٹریولین نے جمعرات کو یہاں دو طرفہ آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) India, Britain Free Trade Agreement مذاکرات شروع کرنے کا اعلان کیا۔ دونوں فریقوں نے پہلے ہر ممکن تیزی سے ایک عبوری ایف ٹی اے Free Trade Agreement Talks کرنے اور اس کے بعد وسیع اقتصادی معاہدہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

مسٹر گوئل اور برطانیہ کی ان کی ہم منصب وزیر کے سامنے افسروں کے درمیان ایف ٹی اے مذاکرات کی شرائط اور ضمن کے دستاویزوں کا تبادلہ کیا گیا۔ مسٹر گوئل نے کہاکہ اس معاہدے میں تجارت کے 'حساس' مسائل کو ایک طرف رکھتے ہوئے ایسے شعبوں کا انتخاب کیا گیا ہے جس سے دونوں ممالک کے لوگوں اور صنعتوں کو فائدہ پہنچے گا۔'

اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، وزیر گوئل نے کہاکہ "بات چیت کے دوران دونوں ممالک نے فائدہ مند کاروباروں کو فوری فوائد فراہم کرنے کے لیے ایک عبوری معاہدے کے امکان کو تلاش کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ دونوں ممالک میں ہمارے چھوٹے، درمیانے اور مائیکرو انٹرپرائزز کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایک جامع، متوازن، منصفانہ اور مساوی ایف ٹی اے فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی، عبوری معاہدہ سال کے آخر تک ہوجائے۔‘‘

وزیر تجارت نے کہا کہ' برطانیہ کے ساتھ ایف ٹی اے سے توقع ہے کہ چمڑے، ٹیکسٹائل، جیولری اور پروسیس شدہ زرعی مصنوعات میں ہماری برآمدات بڑھیں گی کیونکہ برطانیہ یہ مصنوعات دنیا بھر سے درآمد کرتا ہے'۔

وزارت تجارت کے ایک بیان کے مطابق، بھارت کی جانب سے 56 سمندری یونٹس کو تسلیم کرنے سے سمندری مصنوعات کی برآمدات میں بھی زبردست اضافہ متوقع ہے۔ مسٹر گوئل نے کہا کہ فارما پر باہمی شناخت کے معاہدے (ایم آر اے) مارکیٹ میں اضافی رسائی فراہم کر سکتے ہیں۔آیوش اور آڈیو ویژول خدمات سمیت آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس، نرسنگ، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال جیسے خدمات کے شعبوں میں برآمدات کو بڑھانے کے بھی بڑے امکانات ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ' بھارت اپنے لوگوں کی نقل و حرکت کے لیے خصوصی انتظامات کا بھی مطالبہ کرے گا۔'

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعظم بورس جانسن نے ایف ٹی اے مذاکرات شروع کرنے کا عندیہ دیا تھا اور 2030 تک باہمی تجارت کو دوگنا کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سال کے شروع میں ایف ٹی اے مذاکرات شروع کرنے کے لیے ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔'

دریں اثنا، وزیر اعظم جانسن نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ ایف ٹی اے برطانیہ کے لیے ایک سنہری موقع ہے۔'

بھارت اور برطانیہ کے تاریخی تعلقات اور مشترکہ تاریخ اور بھرپور ثقافت پر مبنی شراکت داری کا ذکر کرتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ اس ایف ٹی اے کے ہونے سے کاروباری اقتصادی تعلقات میں یقین، اعتبار اور شفافیت آئے گی اور خدمات میں تجارت کو زیادہ آزاد، آسان بنایا جائے گا اور مسابقتی خدمت کا انتظام کیا جائے گا۔'

مزید پڑھیں:

یو این آئی

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.