اس محاذ پر یہ کمپنی کی تاریخ میں سب سے بڑی کامیابی ہے اور اس نے متعلقہ سال میں تقریبا 12 کروڑ روپے کا اب تک کا سب سے زیادہ منافع حاصل کیا ہے۔
گذشتہ برس 20۔2019 میں کمپنی کی بہترین آمدنی 97 کروڑ روپے کی تھے۔ یہ ترقی عالمی وبا کووڈ 19 کے تناظر میں عوام کے ذریعہ آیوش مصنوعات اور خدمات کو تیزی سے اپنانے کی ترجمانی کرتی ہے۔
آئی ایم پی سی ایل کی حصولیابیوں میں ایک اور اضافہ اس وقت ہوا جب سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرز کنٹرول کنٹرول تنظیم (سی ڈی ایس سی او) نے اپنی 18 آیورویدک مصنوعات کے لیے حال ہی میں مارچ 1821 میں ڈبلیو ایچ او جی ایم پی، سی او پی پی سرٹیفیکیشن کی سفارش کی۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی گڈ مینوفیکچرنگ پریکٹسیز، فارماسوٹیکل پروڈکٹ سرٹیفکیٹ (ڈبلیو ایچ او۔جی ایم پی، سی او پی پی ) منظوری کمپنیوں کو معائنے کے بعد دی جاتی ہے۔ یہ سرٹیفیکیشن آئی ایم پی سی ایل کی مصنوعات کے معیار کی توثیق ہے۔ اس سے عالمی سطح پر آئی ایم پی سی ایل کو معیاری ادویات کی برآمدات شروع کرنے میں مدد ملے گی۔
آئی ایم پی سی ایل ملک میں آیوش دواؤں کا سب سے قابل اعتماد مصنوعات ساز ہے اور سب جانتے ہیں کہ اس کی مصنوعات انتہائی قابل بھروسہ ہیں۔ عالمی وبا کووڈ 19 کے دوران اس نے کم سے کم وقت میں ملک کی ضرورتوں کو پورا کیا۔ غالباً یہ اس ملک کی پہلی کمپنی ہے جس نے آورکشلمونو بوسٹنگ کٹ کی حیثیت سے قوت مدافعت کو بڑھانے والی دوائیں فراہم کیں۔ یہ 350 روپے میں دستیاب اپنی نوعیت کی سب سے کم قیمت والے کٹس ہیں جو ایمیزون پر بھی دستیاب ہے۔ گذشتہ دو ماہ میں اس طرح کے قریب 2 لاکھ کٹس فروخت ہوچکے ہیں۔
سر دست آئی ایم پی سی ایل مختلف بیماریوں کے لئے 656 کلاسیکل آیورویدک، 332 یونانی اور 71 آیورویدک وابستگی والی دوائیں تیار کررہی ہے۔ اس نے ایسینشیل ڈرگ لسٹ (ای ڈی ایل) کے مطابق تحقیق اور ترقیاتی سرگرمیوں کے مظاہرے اور 25 نئی آیورویدک اختصاص والی دوائیں فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
آئی ایم پی سی ایل کے ساتھ معاملات کرنے والے ہر سرکاری ادارے نے مختلف صحت پروگراموں میں مستقل مدد فراہم کرنے اور عالمی وبا کووڈ 19 کے دوران مصنوعات کی غیر متوقع فراہمی کو یقینی بنانے میں کمپنی کی تعریف کی ہے۔