ETV Bharat / business

بہار میں 30 ہزار کروڑ کے پروجیکٹز پر کام جاری: گڈکری

author img

By

Published : Dec 11, 2020, 7:25 AM IST

سڑک ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کے مرکزی کہ بہار میں 30000 کروڑ روپے کے شاہراہوں کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ آراضی کے سرکاری حصول کے لیے معاوضہ کے طور پر 4600 کروڑ روپے ادا کی جا چکی ہے۔

Minister announces several new projects in the Bihar
Minister announces several new projects in the Bihar

نئی دہلی: سڑک ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بہار میں سون دریا پر تعمیر، تین لین والے ڈیڑھ کلو میٹر طویل کوئلوار برج کا افتتاح کیا۔ اس پل کی تعمیر پر 266 کروڑ روپے کی مجموعی رقم خرچ ہوئی ہے۔ موجودہ دو لین والا پل 138 برس پرانا ہے، جو کہ ریل اور سڑک ٹریفک، دونوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس کی جگہ ایک 6 لین والا پل بنایا جارہا ہے، جس میں سے تین لین والا یکطرفہ راستہ عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ دوسری طرف کا راستہ پورا ہونے کے بعد این ایچ – 922 اور این ایچ – 30 پر ٹریفک کا بوجھ نما طور پر ہلکا ہو جائے گا۔ یہ پل بہار اور یوپی کے درمیان نقل وحمل کے لیے اہم شاہراہ ہے۔

متعدد شاہراہوں پر کام جاری

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گڈکری نے اعلان کیا کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور مقامی رکن پارلیمان راجیو پرتاپ روڈی کے ذریعے تجویز کے مطابق وزارت نے ایک 4 لین والے ایلی ویٹڈ سڑک کی منظوری دے دی ہے، جو بھرولی (بکسر سے حیدریہ) کو جوڑے گی، جس کا مقصد پرووانچل ایکسپر یس وے کو رابطہ فراہم کرنا ہے۔ آئندہ برس جون تک اس 17 کلو میٹر طویل لنک شاہراہ کے لیے ڈی پی آر تیار ہوجائے گا۔ وزارت نے 70 کلو میٹر کے مکامہ- مونگیر شاہراہ کو چوڑا کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے، جس کی ڈی پی آر اگلے برس اپریل تک مکمل کرلی جائے گی۔ اسی طرح مظفر پور – برونی شاہراہ کو چوڑا کرنے کا کام جلد ہی شروع ہوگا۔ کھگڑیا – پورنیہ شاہراہ (این ایچ – 31) کو چار لین بنانے کی تجویز کو بھی منظوری دی جا چکی ہے اور اس کی ڈی پی آر بھی آئندہ اپریل تک تیار ہو جائے گی۔ مظفر پور- سیتا مڑھی – سونورشا شاہراہ (این ایچ – 77) کو چار لین کرنے سے جنک پور دھام (نیپال) کا سفر آسان ہو جائے گا، جو کہ رام جانکی مارگ کا حصہ ہے۔ اس کی ڈی پی آر اگلے برس مئی تک تیار ہو جائے گا۔

انہوں نے بہار میں شاہراہوں کے نیٹ کی فروغ کے لیے مرکزی وزیر آر کے سنگھ کے ذریعے بھیجی گئی تجاویز کا حوالہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ اُن کی تجاویز کو مد نظر رکھتے ہوئے، سسرام – آرا – پٹنہ گرین فیلڈ پروجیکٹ کے لیے ایک نیا لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرا رنگ روڈ پر 90 فیصد کام کا احاطہ موجودہ تین پروجیکٹوں کے ذریعے کیا جائے گا۔ بجلی اور جدید نیز قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) آر کے سنگھ نے اس برج کے افتتاح پر اظہار مسرت کیا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم اور شاہراہوں کے وزیر نتن گڈکری کا بہار کے آرا خطے میں سڑکوں اور شاہراہوں کے منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شاہراہوں کے وزیر سے درخواست کی کہ پٹنہ- آرا – بکسر شاہراہ کے ساتھ پٹنہ – آرا – سسرام گرین فیلڈ پروجیکٹ کے لیے رنگ روڈ کی بھی منظوری دیں۔

بہار میں 30000 کروڑ روپے کے شاہراہوں کے منصوبوں پر کام جاری ہے

گڈکری نے مطلع کیا کہ بہار میں 30000 کروڑ روپے مالیت کے شاہراہوں کے کام جاری ہیں۔ آراضی کے سرکاری حصول کے لیے معاوضہ کے طور پر 4600 کروڑ روپے کی رقم ادا کی جا چکی ہے۔ وزیراعظم کے پیکج کے تحت، جس میں 1459 کلو میٹرو کے 24 پروجیکٹ شامل ہیں، 875 کلو میٹر سے زیادہ حصے پر کام چل رہا ہے۔ اس کے تحت 125 کلو میٹر کے لیے ٹینڈر جاری کردیا گیا ہے اور آئندہ مارچ تک دیگر 459 کلو میٹر کے لیے ٹینڈر جاری کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی آر ایف کے تحت 2097 کروڑ روپے مالیت کے کام بہار میں گذشتہ 6 برسوں میں منظور کیے گئے ہیں، جن میں سے 1281 کروڑ روپے اب تک جاری کیے جاچکے ہیں۔

بہار ۔ جھارکھنڈ کو جوڑے والے منصوبے پر کام

انہوں نے کہا کہ 1478 کروڑ روپے مالیت کے 7 کلو میٹر طویل 4 لین والا کوشی برج توقع ہے کہ سن 2023 تک مکمل کرلیا جائے گا۔ 1110 کروڑ روپے مالیت کے 4 کلو میٹر طویل وکرم شیلا برج کے لیے ٹینڈر جاری کردیا گیا ہے اور توقع ہے کہ اس کی تعمیر سنہ 2024 تک پائے تکمیل تک پہنچ جائے گی۔ 48 کلو میٹر کے اندر اندر باقی بکسر برج روڈ پروجیکٹ پر کام آئندہ برس پورا ہوجائے گا۔ یہ پل 250 کلو میٹر کا ایک متبادل روٹ فراہم کرے گا، جس میں سفر کے لیے 6 سے 8 گھنٹے لگیں گے۔ 1900 کروڑ روپے کی مالیت والے 6 کلو میٹر طویل صاحب گنج برج کے لیے ٹینڈر جاری کردیا گیا ہے، جو کہ بہار اور جھارکھنڈ کو جوڑے گا۔ نیز اس کی تکمیل کا ہدف سنہ 2024 تک مقرر کیا گیا ہے۔ پٹنہ میں دریائے گنگا پردو لین والے باقی ماندہ برج پر کام بھی آئندہ برس مکمل کرلیا جائے گا۔ اس 5.5 کلو میٹر طویل پل کی از سر نو تعمیر پر 1742 کروڑ روپے خرچ کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے پٹنہ میں موجودہ پل کے نزدیک گنگا پر 5 کلو میٹر طویل ایک نئے 4 لین کے پل کی تعمیر کا بھی اعلان کیا، جس کے لیے گزشتہ اکتوبر میں ایک سمجھوتے پر دستخط کیے گئے۔ یہ ایک منفرد پل ہوگا، جس میں 242 میٹر کا وسیع علاقہ کھلا ہو ا ہوگا، جس کے باعث اس کے نیچے سے بڑے بحری جہاز بھی گزر سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رام جانکی مارگ آیودھیا اور جنکپوری (نیپال) کے درمیان تعمیر کیا جار ہا ہے جس میں سے 240 کلو میٹر کا حصہ بہار میں ہے اور اس پر 2700 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ 170 کلو میٹر حصے پر کام اگلے سال جون تک پورا کرلیا جائے گا، باقی ماندہ 63 کلو میٹر کے حصے پر کام کا آغاز مارچ 2021 میں ہوگا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نتیش کمار، نائب وزرائے اعلیٰ ترکشور پرساد اور محترمہ رینو دیوی، مرکزی وزراء آر کے سنگھ اور جنرل (ڈاکٹر) وی کے سنگھ، بہت سے ریاستی وزراء اور مرکز اور ریاست کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

نئی دہلی: سڑک ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بہار میں سون دریا پر تعمیر، تین لین والے ڈیڑھ کلو میٹر طویل کوئلوار برج کا افتتاح کیا۔ اس پل کی تعمیر پر 266 کروڑ روپے کی مجموعی رقم خرچ ہوئی ہے۔ موجودہ دو لین والا پل 138 برس پرانا ہے، جو کہ ریل اور سڑک ٹریفک، دونوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس کی جگہ ایک 6 لین والا پل بنایا جارہا ہے، جس میں سے تین لین والا یکطرفہ راستہ عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ دوسری طرف کا راستہ پورا ہونے کے بعد این ایچ – 922 اور این ایچ – 30 پر ٹریفک کا بوجھ نما طور پر ہلکا ہو جائے گا۔ یہ پل بہار اور یوپی کے درمیان نقل وحمل کے لیے اہم شاہراہ ہے۔

متعدد شاہراہوں پر کام جاری

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گڈکری نے اعلان کیا کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور مقامی رکن پارلیمان راجیو پرتاپ روڈی کے ذریعے تجویز کے مطابق وزارت نے ایک 4 لین والے ایلی ویٹڈ سڑک کی منظوری دے دی ہے، جو بھرولی (بکسر سے حیدریہ) کو جوڑے گی، جس کا مقصد پرووانچل ایکسپر یس وے کو رابطہ فراہم کرنا ہے۔ آئندہ برس جون تک اس 17 کلو میٹر طویل لنک شاہراہ کے لیے ڈی پی آر تیار ہوجائے گا۔ وزارت نے 70 کلو میٹر کے مکامہ- مونگیر شاہراہ کو چوڑا کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے، جس کی ڈی پی آر اگلے برس اپریل تک مکمل کرلی جائے گی۔ اسی طرح مظفر پور – برونی شاہراہ کو چوڑا کرنے کا کام جلد ہی شروع ہوگا۔ کھگڑیا – پورنیہ شاہراہ (این ایچ – 31) کو چار لین بنانے کی تجویز کو بھی منظوری دی جا چکی ہے اور اس کی ڈی پی آر بھی آئندہ اپریل تک تیار ہو جائے گی۔ مظفر پور- سیتا مڑھی – سونورشا شاہراہ (این ایچ – 77) کو چار لین کرنے سے جنک پور دھام (نیپال) کا سفر آسان ہو جائے گا، جو کہ رام جانکی مارگ کا حصہ ہے۔ اس کی ڈی پی آر اگلے برس مئی تک تیار ہو جائے گا۔

انہوں نے بہار میں شاہراہوں کے نیٹ کی فروغ کے لیے مرکزی وزیر آر کے سنگھ کے ذریعے بھیجی گئی تجاویز کا حوالہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ اُن کی تجاویز کو مد نظر رکھتے ہوئے، سسرام – آرا – پٹنہ گرین فیلڈ پروجیکٹ کے لیے ایک نیا لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرا رنگ روڈ پر 90 فیصد کام کا احاطہ موجودہ تین پروجیکٹوں کے ذریعے کیا جائے گا۔ بجلی اور جدید نیز قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) آر کے سنگھ نے اس برج کے افتتاح پر اظہار مسرت کیا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم اور شاہراہوں کے وزیر نتن گڈکری کا بہار کے آرا خطے میں سڑکوں اور شاہراہوں کے منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شاہراہوں کے وزیر سے درخواست کی کہ پٹنہ- آرا – بکسر شاہراہ کے ساتھ پٹنہ – آرا – سسرام گرین فیلڈ پروجیکٹ کے لیے رنگ روڈ کی بھی منظوری دیں۔

بہار میں 30000 کروڑ روپے کے شاہراہوں کے منصوبوں پر کام جاری ہے

گڈکری نے مطلع کیا کہ بہار میں 30000 کروڑ روپے مالیت کے شاہراہوں کے کام جاری ہیں۔ آراضی کے سرکاری حصول کے لیے معاوضہ کے طور پر 4600 کروڑ روپے کی رقم ادا کی جا چکی ہے۔ وزیراعظم کے پیکج کے تحت، جس میں 1459 کلو میٹرو کے 24 پروجیکٹ شامل ہیں، 875 کلو میٹر سے زیادہ حصے پر کام چل رہا ہے۔ اس کے تحت 125 کلو میٹر کے لیے ٹینڈر جاری کردیا گیا ہے اور آئندہ مارچ تک دیگر 459 کلو میٹر کے لیے ٹینڈر جاری کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی آر ایف کے تحت 2097 کروڑ روپے مالیت کے کام بہار میں گذشتہ 6 برسوں میں منظور کیے گئے ہیں، جن میں سے 1281 کروڑ روپے اب تک جاری کیے جاچکے ہیں۔

بہار ۔ جھارکھنڈ کو جوڑے والے منصوبے پر کام

انہوں نے کہا کہ 1478 کروڑ روپے مالیت کے 7 کلو میٹر طویل 4 لین والا کوشی برج توقع ہے کہ سن 2023 تک مکمل کرلیا جائے گا۔ 1110 کروڑ روپے مالیت کے 4 کلو میٹر طویل وکرم شیلا برج کے لیے ٹینڈر جاری کردیا گیا ہے اور توقع ہے کہ اس کی تعمیر سنہ 2024 تک پائے تکمیل تک پہنچ جائے گی۔ 48 کلو میٹر کے اندر اندر باقی بکسر برج روڈ پروجیکٹ پر کام آئندہ برس پورا ہوجائے گا۔ یہ پل 250 کلو میٹر کا ایک متبادل روٹ فراہم کرے گا، جس میں سفر کے لیے 6 سے 8 گھنٹے لگیں گے۔ 1900 کروڑ روپے کی مالیت والے 6 کلو میٹر طویل صاحب گنج برج کے لیے ٹینڈر جاری کردیا گیا ہے، جو کہ بہار اور جھارکھنڈ کو جوڑے گا۔ نیز اس کی تکمیل کا ہدف سنہ 2024 تک مقرر کیا گیا ہے۔ پٹنہ میں دریائے گنگا پردو لین والے باقی ماندہ برج پر کام بھی آئندہ برس مکمل کرلیا جائے گا۔ اس 5.5 کلو میٹر طویل پل کی از سر نو تعمیر پر 1742 کروڑ روپے خرچ کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے پٹنہ میں موجودہ پل کے نزدیک گنگا پر 5 کلو میٹر طویل ایک نئے 4 لین کے پل کی تعمیر کا بھی اعلان کیا، جس کے لیے گزشتہ اکتوبر میں ایک سمجھوتے پر دستخط کیے گئے۔ یہ ایک منفرد پل ہوگا، جس میں 242 میٹر کا وسیع علاقہ کھلا ہو ا ہوگا، جس کے باعث اس کے نیچے سے بڑے بحری جہاز بھی گزر سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رام جانکی مارگ آیودھیا اور جنکپوری (نیپال) کے درمیان تعمیر کیا جار ہا ہے جس میں سے 240 کلو میٹر کا حصہ بہار میں ہے اور اس پر 2700 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ 170 کلو میٹر حصے پر کام اگلے سال جون تک پورا کرلیا جائے گا، باقی ماندہ 63 کلو میٹر کے حصے پر کام کا آغاز مارچ 2021 میں ہوگا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نتیش کمار، نائب وزرائے اعلیٰ ترکشور پرساد اور محترمہ رینو دیوی، مرکزی وزراء آر کے سنگھ اور جنرل (ڈاکٹر) وی کے سنگھ، بہت سے ریاستی وزراء اور مرکز اور ریاست کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.