ممبئی: بینکوں کے مجموعی غیرمنفعت بخش اثاثوں (این پی اے) مارچ 2021 تک 10.1 سے بڑھ کر 10.6 ہوجائیں گی۔ ریٹنگ ایجنسی آئی سی آر اے نے پیر کے روز یہ اندازہ لگایا۔
آئی سی آر اے نے کہا کہ اس عرصے کے دوران بینکوں کی خالص این پی اے 3.1 سے 3.2 فیصد رہیں گی۔ تاہم ایجنسی کا اندازہ ہے کہ مارچ 2022 تک نیٹ این پی اے 2.4-2.6 فیصد پر آجائے گی۔
آئی سی آر اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے 'قرضوں کی قسطوں کی ادائیگی سے متعلق مؤقف اب ختم ہوچکا ہے۔ اس سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے۔ مستقبل قریب میں مجموعی این پی اے اور بینکوں کے خالص این پی اے میں بالترتیب 10.1-10.6 اور 3.1-3.2 فیصد تک پہنچ جائے گا۔ ستمبر 2020 تک یہ بالترتیب 7.9 فیصد اور 2.2 فیصد تھا۔'
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خالص این پی اے اور قرضوں کی ادائیگی 2021-22 میں نچلی سطح پر رہے گی۔
ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ توقع ہے کہ 2021-22 میں قرض سے متعلق فراہمی 1.8 سے کم ہوکر 2.4 فیصد ہوجائے گی۔ رواں مالی برس میں اس کا تخمینہ 2.2 سے 3.1 فیصد ہے۔ 2019-20 میں یہ 3.1 فیصد تھا۔