یوکرین پر روسی حملے سے جہاں دنیا بھر کی اہم شیئربازاروں میں افراتفری کا ماحول ہے۔ وہیں دوسری جانب سونے اور چاندی کی قیمتوں میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ Gold Rises as Escalating Ukraine Crisis
غیر یقینی صورتحال اور اتار چڑھاؤ کے ماحول میں، سرمایہ کار خطرناک سرمایہ کاری سے گریز کرتے ہیں اور محفوظ سرمایہ کاری کو ترجیح دیتے ہیں۔ خطرناک سرمایہ کاری کا منافع زیادہ ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ عام ماحول میں اسٹاک مارکیٹ سرمایہ کاروں کی پہلی پسند ہوتی ہے، لیکن جب بازار اتار چڑھاؤ کا شکار ہوتا ہے تو سرمایہ کار منافع کی بجائے اپنی سرمایہ کاری کی حفاظت پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ قیمتی دھات اور چاندی میں سرمایہ کاری محفوظ سمجھی جاتی ہے۔
مقامی مارکیٹ میں ایم سی ایکس پر سونے کا فیوچر 2.25 فیصد بڑھ کر 51,500 روپے فی دس گرام پر پہنچ گیا۔ مقامی مارکیٹ میں چاندی 66,447 روپے فی کلو گرام پر پہنچ گئی۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں امریکی سپاٹ گولڈ کی قیمت 1940 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی ہے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو یہ 1940 ڈالر فی اونس تک پہنچ جائے گی۔
روس سونا پیدا کرنے والے سرفہرست ممالک میں سے ایک ہے اور مغربی ممالک کی پابندیوں سے روس سے سونے کی سپلائی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
امریکی مارکیٹ میں سپاٹ سلور کی قیمت 2.31 فیصد اضافے کے ساتھ 25.10 ڈالر فی اونس رہی۔
تپن پٹیل، سینئر تجزیہ کار، ایچ ڈی ایف سی سیکیورٹیز کے مطابق، زرد دھات کو بھی روپے میں زبردست گراوٹ کا سہارا ملا ہے۔ جغرافیائی سیاسی بحران کی وجہ سے ڈالر کے ساتھ سونے کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے۔
مزیدپڑھیں: