ETV Bharat / business

'معیشت کی بحالی کے لیے کارپوریٹس کو راحت دینا ضروری' - chief economic advisor

چیف اقتصادی مشیر کرشنامورتی سبرامنیم نے کہا کہ نجی سرمایہ کاری سنہ 2013 میں عروج پر تھا اور یہ اگلے چار برس 2017 تک برقرار رہا۔ ان کا مزید کا کہنا ہے کہ نجی سرمایہ کاری میں 2014-15 سے کمی آنا شروع ہوگیا تھا اور اس کے نتیجے میں مالی برس 2018-19 میں معاشی مندی کا سامنا کرنا پڑا۔

Giving relief to corporates is key for revival of economy: Chief Economic Advisor
'معیشت کی بحالی کے لیے کارپوریٹس کو راحت دینا ضروری'
author img

By

Published : Feb 4, 2020, 7:38 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 4:31 AM IST

کرشنامورتی سبرامنیم نے کارپوریٹ سیکٹر کو ملنے والی بڑی راحت کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ نجی سرمایہ کاری کے لیے یہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ' اس سے اعلی شرح نمو کی راہ ہموار ہوگی کیونکہ ڈیویڈنڈ ڈسٹری بیوشن ٹیکس (ڈی ڈی ٹی) جیسے ٹیکس کے خاتمے سے ملک کا ٹیکس نظام درست ہوگا۔

'معیشت کی بحالی کے لیے کارپوریٹس کو راحت دینا ضروری'

چیف اکنامک صلاح کار کرشنامورتی سبرامنیم نے کہا کہ جب کوئی ٹیکس ڈیویڈنڈ ڈسٹری بیوشن ٹیکس لگاتا ہے تو وہ کارپوریٹ پر نہیں بلکہ سرمایہ کاروں کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس کارپوریشن ٹیکس میں کٹوتی اور مرکزی بجٹ میں ڈی ڈی ٹی کے خاتمے پر بات کرتے ہوئے، سبرامنیم نے کہا کہ' جب کارپوریٹس پر ڈی ڈی ٹی عائد کیا گیا تھا، اس سے اداروں کو ٹیکس کے قابل نہ ہونے کے باوجود ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا۔'

اپنے دوسرے بجٹ میں وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے ڈی ڈی ٹی کو ختم کردیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے گذشتہ چھ ماہ میں اس صنعت کو دیا جانے والا یہ دوسرا تحفہ ہے۔ گذشتہ برس ستمبر میں، وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے کارپوریشن ٹیکس میں سب سے بڑی کٹوتی کا اعلان کیا تھا تاکہ نجی شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو۔

گذشتہ ہفتے پیش کیے گیے معاشی سروے میں، کرشنامورتی سبرامنیم نے نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ سرمایہ کاری کی سالانہ اعداد و شمار اور جی ڈی پی کی شرح نمو کو دیکھتے ہوئے، انہوں نے دلیل پیش کیا کہ نجی سرمایہ کاری سنہ 2013 میں عروج پر تھا اور یہ اگلے چار برس 2017 تک برقرار رہا۔ انہوں نے کہا کہ نجی سرمایہ کاری میں 2014-15 سے کمی آنا شروع ہوگیا تھا اور اس کے نتیجے میں مالی برس 2018-19 میں معاشی مندی کا سامنا کرنا پڑا۔

کرشنامورتی سبرامنیم نے کارپوریٹ سیکٹر کو ملنے والی بڑی راحت کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ نجی سرمایہ کاری کے لیے یہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ' اس سے اعلی شرح نمو کی راہ ہموار ہوگی کیونکہ ڈیویڈنڈ ڈسٹری بیوشن ٹیکس (ڈی ڈی ٹی) جیسے ٹیکس کے خاتمے سے ملک کا ٹیکس نظام درست ہوگا۔

'معیشت کی بحالی کے لیے کارپوریٹس کو راحت دینا ضروری'

چیف اکنامک صلاح کار کرشنامورتی سبرامنیم نے کہا کہ جب کوئی ٹیکس ڈیویڈنڈ ڈسٹری بیوشن ٹیکس لگاتا ہے تو وہ کارپوریٹ پر نہیں بلکہ سرمایہ کاروں کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس کارپوریشن ٹیکس میں کٹوتی اور مرکزی بجٹ میں ڈی ڈی ٹی کے خاتمے پر بات کرتے ہوئے، سبرامنیم نے کہا کہ' جب کارپوریٹس پر ڈی ڈی ٹی عائد کیا گیا تھا، اس سے اداروں کو ٹیکس کے قابل نہ ہونے کے باوجود ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا۔'

اپنے دوسرے بجٹ میں وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے ڈی ڈی ٹی کو ختم کردیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے گذشتہ چھ ماہ میں اس صنعت کو دیا جانے والا یہ دوسرا تحفہ ہے۔ گذشتہ برس ستمبر میں، وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے کارپوریشن ٹیکس میں سب سے بڑی کٹوتی کا اعلان کیا تھا تاکہ نجی شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو۔

گذشتہ ہفتے پیش کیے گیے معاشی سروے میں، کرشنامورتی سبرامنیم نے نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ سرمایہ کاری کی سالانہ اعداد و شمار اور جی ڈی پی کی شرح نمو کو دیکھتے ہوئے، انہوں نے دلیل پیش کیا کہ نجی سرمایہ کاری سنہ 2013 میں عروج پر تھا اور یہ اگلے چار برس 2017 تک برقرار رہا۔ انہوں نے کہا کہ نجی سرمایہ کاری میں 2014-15 سے کمی آنا شروع ہوگیا تھا اور اس کے نتیجے میں مالی برس 2018-19 میں معاشی مندی کا سامنا کرنا پڑا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 4:31 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.