نئی دہلی: رواں مالی بر کے ابتدائی آٹھ ماہ (اپریل۔ نومبر) میں ملکی برآمدات میں 17.84 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اس دوران درآمدات میں بھی 33.56 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ سکریٹری تجارت انوپ ودھان نے بدھ کے روز یہ معلومات دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران تجارتی خسارہ بھی کم ہوا ہے۔
سکریٹری تجارت نے بورڈ آف ٹریڈ (بی او ٹی) کے اجلاس میں کہا "اپریل سے نومبر 2020-21 میں برآمدات میں 17.84 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اگر ہم جواہرات اور زیورات اور پٹرولیم کو الگ کردیں تو یہ کمی کم رہی ہے۔ ایسے سیکٹرز جہاں اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ رہا وہاں کمی کم ہے۔ "
سکریٹری نے کہا کہ مالی برس کے پہلے آٹھ مہینوں میں فارما سیکٹر کی کارکردگی بہت اچھی رہی ہے۔ اس صنعت کی برآمد میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ چاول کی برآمدات میں 39 فیصد اور لوہے میں 62 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
- مزید پڑھیں: نئی تجارتی خارجہ پالیسی میں نئی مصنوعات پر زور
- ماہ اکتوبر میں ایس آئی پی سرمایہ کاری میں خاطر خواہ اضافہ
اس موقع پر صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ اس بات کا بہت امکان ہے کہ ہم 2025 تک 1،000 بلین ڈالر کے برآمدی ہدف کو حاصل کر لیں گے۔
انہوں نے کہاکہ' ملک بہت تیزی سے اصلاحات کے مرحلے میں ہے۔ صنعتوں کی مشترکہ صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ بین الاقوامی سپلائی چین بھارت کی طرف دیکھ رہا ہے۔"
انہوں نے کہا کہ حکومت کے مختلف محکمے ان سیکٹرز کی نشاندہی اور مدد فراہم کررہے ہیں جو منافع بخش حالت میں ہے۔
گوئل نے کہا کہ ہم نے 24 ایسی صنعتوں کی نشاندہی کی ہے جن کے بارے میں ہمیں یقین ہے کہ ہم سالانہ 20 لاکھ کروڑ روپے منافع کما سکتے ہیں۔
"میں ریاستوں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ وہ مرکزی حکومت کی کوششوں کو زمین سطح پر عمل درآمد کرنے میں مددگار ثابت ہوں۔"