ETV Bharat / business

'کارپوریٹ ٹیکس کے لیے آرڈی ننس، غیر ضروری'

اپوزیشن نے کارپوریٹ ٹیکس میں تخفیف کے لیے آرڈی ننس کے فیصلوں کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی اتنا ضروری قدم نہیں تھا جس کے لیے پارلیمنٹ اجلاس کا انتظار نہیں کیا جا سکتا تھا۔

Discussion on Corporate tax
'کارپوریٹ ٹیکس کے لیے آرڈی ننس، غیر ضروری'
author img

By

Published : Dec 2, 2019, 10:09 PM IST

لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے 'ٹیکس قانون (ترمیمی) بل۔2019 پر آئینی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین میں آرڈی ننس لانے کا نظم صرف ایمرجنسی حالات میں ہے۔ موجودہ حکومت اس نظم کا غلط استعمال کررہی ہے اور غیرضروری کاموں کے لیے آرڈی ننس لارہی ہے'۔

'کارپوریٹ ٹیکس کے لیے آرڈی ننس، غیر ضروری'
انہوں نے کہا کہ حکومت غیر ضروری کام کرکے خوف کا ماحول پیدا کررہی ہے اس لیے صنعت کاروں کو اس پر اعتماد نہیں ہے۔ صنعت کاروں نے کھل کر اس پالیسیوں کی نکتہ چینی شروع کردی ہے'۔انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کو معاشی مندی سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا چاہیے تھا لیکن وہ اسے بھانپنے میں ناکام رہی جس کی وجہ سے ملک معاشی مندی سے گذررہا ہے۔ معیشت کے استحکام کے لیے طویل مدتی منصوبہ بنانے کے بجائے وہ عجلت پسندانہ طریقے اپنارہی ہے۔ یہ گمراہ کرنے کی کوشش ہے اور اس سے معیشت کو استحکام نہیں حاصل ہوگا۔ اس لیے اسے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ جیسے ماہر معاشیات کی مدد لے کر معیشت کو درست کرنے کے لیے اقدام کرنے چاہئے۔'

معیشت کی بہتری کے لیے ٹھوس اقدام کیے جانے کی ضرورت ہے۔ کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے حکومت صنعتوں کاروں کو اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) میں چھوٹ اور دیگر رعایتیں دے سکتی ہے تاکہ انہیں اپنا کام کرنے میں پریشانی نہ ہو اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوسکے'۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے نشکانت دوبے نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی مسلسل جی ڈی پی کے سلسلے میں حکومت پر حملہ کرتی ہے لیکن انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ آخری شخص تک سہولیات پہنچانے اور اسے خوشحال بنانا ہے اور یہی سب سے بڑی جی ڈی پی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس'کے خواب کو شرمندہ تعبیر کررہی ہے اور ان کا ہدف ملک کے آخری شخص تک ضروری سہولیات پہنچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان میں کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ حکومت نے ان کے مشورے پر علاقائی جامع اقتصادی شراکت (آر سی ای پی) پر دستخط نہیں کیا، لیکن اصلیت یہ ہے کہ اس پر دستخط کرنے کے سلسلے میں کانگریس کی حکومت عجلت میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے ہی سنہ 2011 میں آر سی ای پی کا فیصلہ کیا تھا۔ مودی حکومت نے اس کی مخالفت کی اور اس پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے۔

لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے 'ٹیکس قانون (ترمیمی) بل۔2019 پر آئینی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین میں آرڈی ننس لانے کا نظم صرف ایمرجنسی حالات میں ہے۔ موجودہ حکومت اس نظم کا غلط استعمال کررہی ہے اور غیرضروری کاموں کے لیے آرڈی ننس لارہی ہے'۔

'کارپوریٹ ٹیکس کے لیے آرڈی ننس، غیر ضروری'
انہوں نے کہا کہ حکومت غیر ضروری کام کرکے خوف کا ماحول پیدا کررہی ہے اس لیے صنعت کاروں کو اس پر اعتماد نہیں ہے۔ صنعت کاروں نے کھل کر اس پالیسیوں کی نکتہ چینی شروع کردی ہے'۔انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کو معاشی مندی سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا چاہیے تھا لیکن وہ اسے بھانپنے میں ناکام رہی جس کی وجہ سے ملک معاشی مندی سے گذررہا ہے۔ معیشت کے استحکام کے لیے طویل مدتی منصوبہ بنانے کے بجائے وہ عجلت پسندانہ طریقے اپنارہی ہے۔ یہ گمراہ کرنے کی کوشش ہے اور اس سے معیشت کو استحکام نہیں حاصل ہوگا۔ اس لیے اسے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ جیسے ماہر معاشیات کی مدد لے کر معیشت کو درست کرنے کے لیے اقدام کرنے چاہئے۔'

معیشت کی بہتری کے لیے ٹھوس اقدام کیے جانے کی ضرورت ہے۔ کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے حکومت صنعتوں کاروں کو اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) میں چھوٹ اور دیگر رعایتیں دے سکتی ہے تاکہ انہیں اپنا کام کرنے میں پریشانی نہ ہو اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوسکے'۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے نشکانت دوبے نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی مسلسل جی ڈی پی کے سلسلے میں حکومت پر حملہ کرتی ہے لیکن انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ آخری شخص تک سہولیات پہنچانے اور اسے خوشحال بنانا ہے اور یہی سب سے بڑی جی ڈی پی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس'کے خواب کو شرمندہ تعبیر کررہی ہے اور ان کا ہدف ملک کے آخری شخص تک ضروری سہولیات پہنچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان میں کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ حکومت نے ان کے مشورے پر علاقائی جامع اقتصادی شراکت (آر سی ای پی) پر دستخط نہیں کیا، لیکن اصلیت یہ ہے کہ اس پر دستخط کرنے کے سلسلے میں کانگریس کی حکومت عجلت میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے ہی سنہ 2011 میں آر سی ای پی کا فیصلہ کیا تھا۔ مودی حکومت نے اس کی مخالفت کی اور اس پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.