نئی دہلی: لوک سبھا میں آج مطالبہ کیا گیا کہ پٹرولیم اشیاء کو اشیاء اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کے دائرے میں لایا جاناچاہیے تاکہ عوام کو آسمان چھوتی قیمتوں سے راحت مل سکے۔
بی جے پی کے رکن اَپّا برنے نے وقفہ صفر میں کہا کہ ملک میں پبٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ بین الاقوامی بازار میں جب خام تیل کی قیمت 110 ڈالر فی بیرل تھی تو اس وقت بھی ملک میں پٹرول 65 روپے کی قیمت پر فروخت ہوتا تھا۔ لیکن آج بین الاقوامی بازار میں قیمتیں بہت کم لیکن ملک میں پبٹرول اور ڈیزل کی قیمت 90 روپے سے زیادہ اور کہیں کہیں سو روپے تک پہنچ گئے ہیں جس سے عام آدمی کی زندگی مشکل ہو گئی ہے۔
- مزید پڑھیں: 'وزیر اعظم مودی کے تجربے کو بجٹ میں شامل کیا گیا ہے'
- '40 فیصد آبادی کو بے روزگار کرنے کی سازش'
انہوں نے کہا کہ ملک میں ریفائنڈ آئل کی قیمت تقریباً 28 روپے ہے جبکہ 62 روپے سے زیادہ مرکز اور ریاستوں کے ٹیکس اور سیس لگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پیٹرول، ڈیزل کو جی ایس ٹی کے تحت لائے تاکہ ملک میں 50 روپے کی قیمت پر پبٹرول دستیاب ہو اور لوگوں کی زندگی کو آسان بنایا جاسکے۔
قبل ازیں شیو سینا کے رہنما ونائک راؤت نے بھی یہی معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے پبٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں یہ بے حد باعث تشویش ہے۔ عام آدمی مہنگائی سے پریشان ہے۔ گاڑیوں کے چلنے میں مشکلات آ رہی ہیں۔ عوام کے گھریلو چرچ پر قابو رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ حکومت کو ان قیمتوں کو کنٹرول میں لانے کے لیے فوراً مناسب قدم اٹھانا چاہیے۔
یو این آئی