ریزرو بینک کے منگل کے روز جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ' اپریل سے ستمبر 2019 کے دوران چالو کھاتہ کا خسارہ 84.3 ارب ڈالر رہا جو جی ڈی پی کا 1.5 فیصد ہے۔ ملک کو مصنو عات کی برآمد ات سے 162.7 ارب ڈالر کی آمدنی ہوئی جبکہ درآمدات پر 247 ارب ڈالر خرچ کرنے پڑے۔
گزشتہ مالی برس کی پہلی ششماہی میں تجارتی خسارہ 95.8 ارب ڈالر رہا تھا جو جی ڈی پی کا 2.6 فیصد تھا۔ زیر جائزہ ششماہی کے دوران سروس ٹریڈ کا فائدہ 38.9 ارب ڈالر سے بڑھ کر 40.5 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ رواں ششماہی میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاروں نے 21.2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جو گزشتہ مالی برس کی اسی دوران 17 ارب ڈالر سے 4.2 ارب ڈالر زیادہ ہے۔ غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاری 7.3 ارب ڈالر پر رہی جبکہ گزشتہ مالی برس کے اسی سہ ماہی میں انہوں نے 9.8 ارب ڈالر نکالے تھے۔
رواں مالی برس کے 30 ستمبر کو اختتا م پزیر دوسری سہ ماہی میں چالو کھا تہ خسارہ جی ڈی پی کے 0.9 فیصد (6.3 ارب ڈالر) پر رہا ۔ گزشتہ برس کی اسی سہ ماہی میں یہ جی ڈی پی کے 2.9 فیصد (19 ارب ڈالر) پر رہا تھا۔