نئی دہلی: کورونا دور میں گذشتہ برس خام تیل کی قیمتیں بوتل بند پانی سے بھی سستا تھا۔ لیکن ویکسین کی آمد کی خبریں اور خام تیل برآمد کرنے والے سب سے بڑے ملک سعودی عرب کی جانب سے پیداوار میں کٹوتی کی وجہ سے بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ تین دن میں خام تیل کی قیمت میں سات فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا اور اس کی قیموں میں اب بھی اضافہ جاری ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں، بینچ مارک خام تیل فی بیرل $ 54 سے اوپر ہے اور ڈبلیو ٹی آئی 51 ڈاکرر فی بیرل کے اوپر چلا گیا ہے۔
- مزید پڑھیں: خام تیل کی قیمتیں دس مہینوں کی اعلی ترین سطح پر
- حکومت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے: کانگریس
گھریلو فیوچر مارکیٹ ملٹی کموڈٹی ایکسچینج (ایم سی ایکس) پر خام تیل 28 اپریل کو فی بیرل 795 روپے یعنی 5 روپے فی لیٹر پر آگیا تھا، جو بوتل بند پانی سے بھی سستا تھا، لیکن جمعرات کو یہ فی بیرل بڑھ کر 3،749 روپے ہوگیا۔ جو گذشتہ برس 25 فروری 2020 کے بعد سب سے اونچی سطح ہے جب ایم سی ایکس پر تیل کی قیمت فی بیرل 3،752 روپے تھی۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی خام تیل کی قیمت گذشتہ برس فروری کے بعد اعلی سطح پر ہے۔ جمعرات کو بین الاقوامی فیوچر مارکیٹ انٹرکونٹینینٹل ایکسچینج (آئی سی ای) میں، برینٹ کروڈ کا مارچ ڈلیوری معاہدہ گذشتہ سیشن کے مقابلے میں 0.92 فیصد اضافے سے 54.80 ڈالر فی بیرل پر طے کررہا تھا، جبکہ اس سے قبل قیمت 54.85 ڈالر فی بیرل ہوگئی تھی۔
اسی دوران نیو یارک مرکنٹائل ایکسچینج (این آئی ایم ایکس) پر ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) فروری کا معاہدہ گذشتہ کاروباری سیشن سے 1.05 فیصد کی تیزی کے ساتھ 51.16 ڈالر فی بیرل پر کاروبار چل رہاتھا، جبکہ اس سے پہلے ڈبلیو ڈی آئی کی قیمت کاروبار کے دوران 51.21 ڈالر فی بیرل تل اچھالا تھا۔
تاہم ایم سی ایکس جنوری کے خام تیل کے معاہدے میں 27 روپے اضافے کے ساتھ فی بیرل 3،748 روپے پر کاروبار کررہا تھا۔ سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ فروری اور مارچ میں روزانہ دس لاکھ بیرل اضافی پیداوار میں کمی کرے گا۔
بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بھارتی گھریلو بازار میں مسلسل پیٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ درج کیا گیا۔ دارالحکومت دہلی میں ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت 84.20 روپے ہے۔