ETV Bharat / business

کووڈ۔19 کی وجہ سے بچہ مزدوری میں اضافے کا امکان: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ زیادہ سے زیادہ بچے محنت اور استحصال والے کام کرنے پر مجبور ہوں گے۔ صنفی عدم مساوات مزید خراب ہوگی۔ گھریلو کام اور زراعت میں بچیوں کا استحصال مزید بڑھتا جائے گا۔

Covid-19 can push millions of children into labour, says ILO-UNICEF report
Covid-19 can push millions of children into labour, says ILO-UNICEF report
author img

By

Published : Jun 12, 2020, 8:51 PM IST

بھارت، برازیل اور میکسیکو جیسے ممالک میں کووڈ۔19 وبا کی وجہ سے مزید لاکھوں بچوں کو مزدوری کی طرف دھکیلا جاسکتا ہے۔ یہ دعوی ایک نئی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی مزدور تنظیم (آئی ایل او) اور یونیسف کی رپورٹ 'کووڈ ۔19 اور چائلڈ لیبر: ٹائم آف کرائسس، ٹائم ٹو ایکٹ' کے نام سے جمعے کے روز ایک رپورٹ جاری کی گئی۔ جس کے مطابق سنہ 2000 سے اب تک بچہ مزدوری کی تعداد میں 9.4 کروڑ کمی واقع ہوئی ہے۔ لیکن اب یہ کامیابی خطرے میں ہے۔

ایجنسیوں نے کہا کہ' کووڈ۔19 کے بحران کی وجہ سے، لاکھوں بچوں کو بچہ مزدوری میں دھکیلنے کا اندیشہ ہے۔ اگر ایساہواتو بیس سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب بچہ مزدوروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔'

بچہ مزدوری کے خلاف عالمی دن کے موقع پر 12 جون کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ' جو بچے پہلے ہی سے مزدوری کررہے ہیں انہیں زیادہ خراب حالات میں کام کرنا پڑ سکتا ہے اور ان میں سے بہت سے ایسے حالات سے گزر سکتے ہیں جو ان کی صحت اور حفاظت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہوگا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب کنبے کو زیادہ مالی مدد کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ بچوں کی مدد لیتے ہیں'۔

Covid-19 can push millions of children into labour, says ILO-UNICEF report
ایجنسیوں نے کہا کہ' کووڈ۔19 کے بحران کی وجہ سے، لاکھوں بچوں کو بچہ مزدوری میں دھکیلنے کا اندیشہ ہے۔ اگر ایساہواتو بیس سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب بچہ مزدوروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔'

اس میں مزید کہا گیاکہ' برازیل میں والدین کے روزگار ختم ہونے کے بعد بچوں سے عارضی مدد کے لیے انہیں آگے آنا پڑا۔ گوئٹیمالا، بھارت، میکسیکو اور تنزانیہ میں بھی ایسا ہی دیکھنے کو ملا۔'

اس میں کہا گیا ہے کہ عالمی وبا کی وجہ سے اسکولوں کے بند ہیں اس وجہ سے بھی بچہ مزدوری بڑھ رہا ہے۔ ایجنسیوں کا کہنا تھا کہ عارضی طور پر اسکولز بند ہونے سے 130 سے ​​زائد ممالک میں ایک ارب سے زائد بچے متاثر ہورہے ہیں۔'

اس میں کہا گیا' جب کلاسز شروع ہوں گی تو کچھ والدین اخراجات برداشت نہ کرنے کی وجہ سے بچوں کو اسکول نہیں بھیج پائیں گے'۔

رپورٹ کے مطابق اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ زیادہ سے زیادہ بچے محنت اور استحصالی کام کرنے پر مجبور ہوں گے۔ صنفی عدم مساوات مزید خراب ہوگی۔ گھریلو کام اور زراعت میں لڑکیوں کا استحصال مزید بڑھتا جائے گا۔

آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل گائی رائڈر نے کہا کہ' جب وبا پھیلنے سے کنبہ کی آمدنی متاثر ہوتی ہے تو بہت سے لوگ بچہ مزدوری کے راستے اختیار کرسکتے ہیں'۔

انہوں نے کہاکہ' بحران کے وقت معاشرتی تحفظ اہم ہے کیونکہ یہ سب سے کمزور لوگوں کی مدد ملتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کووڈ۔ 19 کے بحران سے غربت بڑھا سکتا ہے اور بچوں کی مزدوری میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔

یونیسف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا فورے نے کہاکہ' بحران کے وقت کئی خاندانوں کے لیے بچہ مزدوری کروانا ایک طریقہ بن جاتی ہے'۔

بھارت، برازیل اور میکسیکو جیسے ممالک میں کووڈ۔19 وبا کی وجہ سے مزید لاکھوں بچوں کو مزدوری کی طرف دھکیلا جاسکتا ہے۔ یہ دعوی ایک نئی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی مزدور تنظیم (آئی ایل او) اور یونیسف کی رپورٹ 'کووڈ ۔19 اور چائلڈ لیبر: ٹائم آف کرائسس، ٹائم ٹو ایکٹ' کے نام سے جمعے کے روز ایک رپورٹ جاری کی گئی۔ جس کے مطابق سنہ 2000 سے اب تک بچہ مزدوری کی تعداد میں 9.4 کروڑ کمی واقع ہوئی ہے۔ لیکن اب یہ کامیابی خطرے میں ہے۔

ایجنسیوں نے کہا کہ' کووڈ۔19 کے بحران کی وجہ سے، لاکھوں بچوں کو بچہ مزدوری میں دھکیلنے کا اندیشہ ہے۔ اگر ایساہواتو بیس سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب بچہ مزدوروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔'

بچہ مزدوری کے خلاف عالمی دن کے موقع پر 12 جون کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ' جو بچے پہلے ہی سے مزدوری کررہے ہیں انہیں زیادہ خراب حالات میں کام کرنا پڑ سکتا ہے اور ان میں سے بہت سے ایسے حالات سے گزر سکتے ہیں جو ان کی صحت اور حفاظت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہوگا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب کنبے کو زیادہ مالی مدد کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ بچوں کی مدد لیتے ہیں'۔

Covid-19 can push millions of children into labour, says ILO-UNICEF report
ایجنسیوں نے کہا کہ' کووڈ۔19 کے بحران کی وجہ سے، لاکھوں بچوں کو بچہ مزدوری میں دھکیلنے کا اندیشہ ہے۔ اگر ایساہواتو بیس سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب بچہ مزدوروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔'

اس میں مزید کہا گیاکہ' برازیل میں والدین کے روزگار ختم ہونے کے بعد بچوں سے عارضی مدد کے لیے انہیں آگے آنا پڑا۔ گوئٹیمالا، بھارت، میکسیکو اور تنزانیہ میں بھی ایسا ہی دیکھنے کو ملا۔'

اس میں کہا گیا ہے کہ عالمی وبا کی وجہ سے اسکولوں کے بند ہیں اس وجہ سے بھی بچہ مزدوری بڑھ رہا ہے۔ ایجنسیوں کا کہنا تھا کہ عارضی طور پر اسکولز بند ہونے سے 130 سے ​​زائد ممالک میں ایک ارب سے زائد بچے متاثر ہورہے ہیں۔'

اس میں کہا گیا' جب کلاسز شروع ہوں گی تو کچھ والدین اخراجات برداشت نہ کرنے کی وجہ سے بچوں کو اسکول نہیں بھیج پائیں گے'۔

رپورٹ کے مطابق اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ زیادہ سے زیادہ بچے محنت اور استحصالی کام کرنے پر مجبور ہوں گے۔ صنفی عدم مساوات مزید خراب ہوگی۔ گھریلو کام اور زراعت میں لڑکیوں کا استحصال مزید بڑھتا جائے گا۔

آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل گائی رائڈر نے کہا کہ' جب وبا پھیلنے سے کنبہ کی آمدنی متاثر ہوتی ہے تو بہت سے لوگ بچہ مزدوری کے راستے اختیار کرسکتے ہیں'۔

انہوں نے کہاکہ' بحران کے وقت معاشرتی تحفظ اہم ہے کیونکہ یہ سب سے کمزور لوگوں کی مدد ملتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کووڈ۔ 19 کے بحران سے غربت بڑھا سکتا ہے اور بچوں کی مزدوری میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔

یونیسف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا فورے نے کہاکہ' بحران کے وقت کئی خاندانوں کے لیے بچہ مزدوری کروانا ایک طریقہ بن جاتی ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.