ETV Bharat / business

کارپوریٹ نے 'آتم نربھر پیکیج' کا خیر مقدم کیا

صنعتی دنیا (کارپوریٹ) نے وزیراعظم نریندر مودی کے 20 لاکھ کروڑ روپے کے 'آتم نربھرابھیان' کے تحت راحت پیکیج کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ 'اس سے معیشت کو رفتار ملے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔'

corporate world welcoming relief package
کارپوریٹ نے ’آتم نربھر پیکج‘ کا خیر مقدم کیا
author img

By

Published : May 18, 2020, 10:09 AM IST

فیڈریشن آف انڈین چیمبرس اینڈ انڈسٹری (ایف آئی سی سی آئی ’فکی‘) نے راحت پیکیج کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بھارتی معیشت کو مضبوطی ملے گی اور دیہی بھارت میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 'منریگا کے لیے 40 ہزار کروڑ رویے کے اضافی اختصاص سے روزگار پیدا ہوں گے اور دیہی معیشت مضبوط ہوگی۔ حکومت صحت اور تعلیم کے شعبے میں بنیادی ڈھانچہ مضبوط کر رہی ہے جس کے بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔ چھوٹی صنعتوں، کارپوریٹ کمپنیوں اور دیگر فریق کے لیے کاروبار کے لیے مناسب ماحول بنانے کی کوشش قابل ستائش ہے۔'

ویڈیو

صنعتی تنظیم پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس کے صدر ڈاکٹر کے اگروال نے کہا ہے کہ حکومت کے راحت پیکج سے سرمایہ کاری کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور ملک خود کفیل ہونے کی جانب بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں کو پرائیویٹ شعبے کے لیے کھولنا ایک انقلابی قدم ہے جس سے ملک کے صنعتی اور سماجی مالی ترقی کو تحریک ملے گی۔ مختلف شعبوں میں اعلان کیے گئے اصلاحات سے بھارت کو عالمی معیشت میں اہم مقام حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور ملک، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پُرکشش جگہ بنے گا۔

ایسوچیم نے حکومت کے ریلیف پیکج کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بھارتی معیشت تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہوگی۔ ایسوچیم کے جنرل سکیرٹری دیپک سود نے اتوار کو یہاں ایک بیان میں کہا کہ 20 لاکھ کروڑ روپے کے راحت پیکج سے کووِڈ-19 کے بعد کے حالات سنبھالنے میں مدد ملے گی۔ چھوٹی صنعتوں کو دی گئی راحت سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور کاروباریوں کو تجارت کرنے میں آسانی ہوگی۔ حکومت کے ذریعے اور طویل مدتی منصوبوں سے معیشت تیزی سے آگے بڑھے گی۔

بھارتی برآمد کار(ایکسپوٹر) فیڈریشن فیو نے حکومت کے راحت پیکج کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے وسطی اور لمبے وقت میں فائدہ ملے گا لیکن مطالبہ بڑھانا، سپلائی چین کو مضبوط کرنا اور صنعتوں کو فوراً راحت دینا وقت کی ضرورت ہے۔

فیو کے سربراہ شرد کمار صراف نے کہا کہ برآمد کنندگان (ایکسپورٹرز) کے 70 فیصد سے 80 فیصد آرڈر رد ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ روزگار کا نقصان ہوا ہے اور غیر فعال اثاثہ (این پی اے) بھی بڑھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی منظرنامے کے لحاظ سے حکومت کو ایکسپورٹ کو فوراً راحت پیکج دینا چاہیے اور صنعتوں کی مدد کرنی چاہیے۔ چھوٹی صنعتوں کو دیوالیہ ہونے کے عمل میں نرمی دیے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے مسٹر صراف نے کہا کہ اس سے کمپنیوں کو موجودہ صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

فیڈریشن آف انڈین چیمبرس اینڈ انڈسٹری (ایف آئی سی سی آئی ’فکی‘) نے راحت پیکیج کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بھارتی معیشت کو مضبوطی ملے گی اور دیہی بھارت میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 'منریگا کے لیے 40 ہزار کروڑ رویے کے اضافی اختصاص سے روزگار پیدا ہوں گے اور دیہی معیشت مضبوط ہوگی۔ حکومت صحت اور تعلیم کے شعبے میں بنیادی ڈھانچہ مضبوط کر رہی ہے جس کے بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔ چھوٹی صنعتوں، کارپوریٹ کمپنیوں اور دیگر فریق کے لیے کاروبار کے لیے مناسب ماحول بنانے کی کوشش قابل ستائش ہے۔'

ویڈیو

صنعتی تنظیم پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس کے صدر ڈاکٹر کے اگروال نے کہا ہے کہ حکومت کے راحت پیکج سے سرمایہ کاری کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور ملک خود کفیل ہونے کی جانب بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں کو پرائیویٹ شعبے کے لیے کھولنا ایک انقلابی قدم ہے جس سے ملک کے صنعتی اور سماجی مالی ترقی کو تحریک ملے گی۔ مختلف شعبوں میں اعلان کیے گئے اصلاحات سے بھارت کو عالمی معیشت میں اہم مقام حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور ملک، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پُرکشش جگہ بنے گا۔

ایسوچیم نے حکومت کے ریلیف پیکج کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بھارتی معیشت تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہوگی۔ ایسوچیم کے جنرل سکیرٹری دیپک سود نے اتوار کو یہاں ایک بیان میں کہا کہ 20 لاکھ کروڑ روپے کے راحت پیکج سے کووِڈ-19 کے بعد کے حالات سنبھالنے میں مدد ملے گی۔ چھوٹی صنعتوں کو دی گئی راحت سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور کاروباریوں کو تجارت کرنے میں آسانی ہوگی۔ حکومت کے ذریعے اور طویل مدتی منصوبوں سے معیشت تیزی سے آگے بڑھے گی۔

بھارتی برآمد کار(ایکسپوٹر) فیڈریشن فیو نے حکومت کے راحت پیکج کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے وسطی اور لمبے وقت میں فائدہ ملے گا لیکن مطالبہ بڑھانا، سپلائی چین کو مضبوط کرنا اور صنعتوں کو فوراً راحت دینا وقت کی ضرورت ہے۔

فیو کے سربراہ شرد کمار صراف نے کہا کہ برآمد کنندگان (ایکسپورٹرز) کے 70 فیصد سے 80 فیصد آرڈر رد ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ روزگار کا نقصان ہوا ہے اور غیر فعال اثاثہ (این پی اے) بھی بڑھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی منظرنامے کے لحاظ سے حکومت کو ایکسپورٹ کو فوراً راحت پیکج دینا چاہیے اور صنعتوں کی مدد کرنی چاہیے۔ چھوٹی صنعتوں کو دیوالیہ ہونے کے عمل میں نرمی دیے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے مسٹر صراف نے کہا کہ اس سے کمپنیوں کو موجودہ صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.