نئی دہلی: حکومت مالی خسارے کو مالی برس 2025-26 تک مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی 4.5 فیصد کی سطح پر لانے کا بھروسہ ہے۔ اخراجات کے سکریٹری ٹی وی سومناتھن نے یہ بات کہیں۔
سومناتھن نے کہا کہ ہر برس موجودہ قیمت پر جی ڈی پی میں 10 فیصد اضافہ کرکے ہم مالی خسارے کو طے شدہ ہدف کے اندر لاسکتے ہیں۔ موجودہ مالی برس میں توقع کی جارہی ہے کہ بھارت کا مالی خسارہ 3.5 فیصد کے ہدف سے کہیں اوپر جانے کا اندازہ ہے۔
نظرثانی شدہ تخمینے کے مطابق حکومت کو کورونا وائرس کے دوران معیشت کو 'چلانے' کے لیے زیادہ خرچ کرنا پڑا ہے، جس کی وجہ سے مالی خسارہ رواں مالی برس میں 9.5 فیصد تک پہنچ نے کا اندازہ ہے۔
- مزید پڑھیں: بھارت 11 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گا: جئے شنکر
- مائیکرو سافٹ نے امریکی انتخابات کیلئے سیاسی عطیات روکنے کا فیصلہ کیا
- کینیڈا میں بے روزگاری کی شرح نئی بلندی پر
آئندہ مالی برس میں مالی خسارہ 6.8 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ حکومت نے 31 مارچ 2026 کو ختم ہونے والے مالی برس میں مالی خسارے کو 4.5 فیصد تک لانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
سومناتھن نے کہاکہ 'ہم مالی خسارے کو کم کے تعلق سے سنجیدہ ہیں۔ اسے 9.5 فیصد سے 6.8 فیصد تک لانے کا ہدف ہے۔ آئندہ برسوں میں غیر معمولی اخراجات نہیں ہوں گے۔ ہر سال کووڈ سال نہیں ہوسکتا۔ مجھے یقین ہے کہ ہم اسے 4.5 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔