حکومت نے آٹھ ریاستوں کو مالی سال 2021-22 کے پونجی جاتی اخراجات کے لیے ریاستوں کو خصوصی امداد منصوبہ کے تحت پونجی جاتی پروجیکٹس کے لیے 2903.80 کروڑ روپیے کی منظوری دی ہے جس میں 1393.83 کروڑ روپے جاری کیے جاچکے ہیں۔
وزارت خزانہ کے محکمۂ اخراجات کے مطابق 'وزارت نے بہار، چھتیس گڑھ، ہماچل پردیش، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، پنجاب، سکم اور تلنگانہ کے لیے 1393.83 کروڑ روپیے کی رقم جاری بھی کر دی ہے۔ بہار کے 831 کروڑ روپیے کی رقم کی منظوری دی ہے جس میں سے 415.50 کروڑ جاری کیے جا چکے ہیں۔ اسی طرح سے چھتیس گڑھ کے لیے 282 کروڑ روپیے کی منظوری ہے جس میں سے 141 کروڑ روپیے جاری ہو چکے ہیں۔'
محکمہ کے مطابق ہماچل پردیش کے لیے 200 کروڑ روپیے منظور ہیں اور 100 کروڑ جاری ہو چکا ہے۔ مدھیہ پردیش کے لیے 649 کروڑ منظور کیے گئے ہیں جس میں سے 342 کروڑ جاری ہو چکا ہے۔
مہاراشٹر کے لیے 522 کروڑ منظور کی گیا ہے جس میں سے 249.73 کروڑ روپیے جاری ہے۔ پنجاب کے لیے 45.80 کروڑ روپیے منظور ہے جس میں سے 22.90 کروڑ روپیے جاری ہو چکا ہے۔
سکم کے لیے 200 کروڑروپیے منظور ہے اور 100 کروڑ جاری ہو چکا ہے۔ تلنگانہ کے لیے 174 کروڑ منظور ہے جس میں سے 40.20 کروڑ جاری ہو چکا ہے۔
پونجی جاتی اخراجات کے اعلیٰ ضرب اثر اور کووڈ-19 وبا کی دوسری لہر کے پیش نظر ریاست کو بہت ضروری وسائل مہیا کروانے کے لیے گزشتہ 29 اپریل کو مالی سال 2021-22 کے لیے پونجی جاتی اخراجات کےتحت ریاستوں کے لیے خصوصی امداد منصوبہ شروع کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ٹی کمپنیوں کے دم سینسیکس 60 ہزار پوائنٹس سے تجاوز
اس منصوبے کے تحت ریاستی حکومتوں کو 50 برسوں کے لیے بلاسود قرض کے طور پر مالیاتی امداد مہیا کی جارہی ہے لیکن کل مالیاتی تعاون سنہ 2021-22 کے لیے 15 ہزار کروڑ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
یو این آئی