بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس کا پان پوری دنیا میں معروف ہے، بالی وڈ اسٹارز سے لیکر قد آور سیاسی رہنما بھی بنارسی پان کے مرید ہیں لیکن لاک ڈاؤن اور مشروط پابندیوں کی وجہ سے بنارسی پان کے تاجروں کو شدید مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پان تاجر وکاس گپتا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ بنارس کا پاندری کا علاقہ ایشیا کا سب سے بڑا پان کا تجارتی مرکز ہے جہاں یومیہ لاکھوں روپے کا کاروبار ہوتا ہے۔ لیکن اچانک لاک ڈاؤن کی وجہ سے کروڑوں روپے کے پان سڑ گیا۔ تاجر پان فروخت نہیں کر پارہے ہیں جس سے شدید نقصان ہو رہا ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ' حالانکہ اب لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی گئی ہے پان کی دوکانیں کھل رہی ہیں اس کے باوجود کاروبار کو سخت نقصان ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اتر پردیش حکومت کی جانب سے تمباکو پر پابندی عائد ہے جس کے سبب پان کی خرید و فروخت میں کافی کمی واقع ہوئی ہے۔ بغیر تمباکو کے بہت ہی کم افراد پان کھاتے ہیں'۔
پان کے کاروباری بھولا نے بتایا کہ' لاک ڈاؤن کی وجہ سے باہر کے تاجر نہیں آرہے جبکہ اس منڈی سے پورے بھارت میں پان جاتا تھا اب فقط بنارس میں کتنا پان فروخت ہو گا'۔