وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے یہاں پریس کانفرنس میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس نئے پیکج میں 12 منصوبوں کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ اعداد و شمار معیشت میں بہتری کے اشارے دے رہے ہیں۔ اکتوبر میں جی ایس ٹی محصولات 1.05 لاکھ کروڑ روپے تک ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ’آتم نربھر بھارت 3.0‘ کا اعلان کر دیا ہے۔ ’آتم نربھر بھارت روزگار یوجنا‘ کی شروعات کی گئی تاکہ نئے روزگار پیدا ہو سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے بھی تیسری سہ ماہی میں ہی معیشت کے مثبت رفتار پکڑنے کے اشارے دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیئر بازار ریکارڈ سطح پر ہے۔ ایف ڈی آئی کی سرمایہ کاری بھی مثبت رہی ہے۔ زر مبادلہ بھی 560 ارب ڈالر کے ریکارڈ پر پہنچ گیا ہے۔ ریلوے میں مال ڈھلائی میں 20 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اسی سلسلے میں بینک قرض تقسیم میں 5 فیصد کا اضافہ ہوا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ’آتم نربھر بھارت‘ کے تحت کیے گئے اقدامات سے مزدوروں کو کافی فائدہ ہوا ہے۔ اسی طرح کسانوں کو راحت دینے کی کوششوں کا بھی اچھا نتیجہ آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’آتم نربھر بھارت‘ کے تحت ای سی ایل جی ایس اسکیم کے تحت 61 لاکھ افراد نے فائدہ اٹھایا ہے اور اب اس اسکیم کی مدت 31 مارچ 2021 تک بڑھائی جا رہی ہے۔ اس میں 1.52 لاکھ کروڑ روپیے تقسیم کیے جا چکے ہیں اور 2.05 لاکھ کروڑ روپے کے قرض کی منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس نے فعال اور تیزی دکھاتے ہوئے 1.32 لاکھ کروڑ روپیے کا ریفنڈ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موبائل مینوفیکچرنگ اور اس سے متعلق شعبوں کے لیے پہلے کی پروڈکشن لنکڈ انکریجمینٹ کا اعلان کیا جا چکا ہے اور گذشتہ 10 اہم شعبوں کے لیے 1.45 لاکھ کروڑ روپیے کی پی ایل آئی کا اعلان کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ’آتم نربھر بھارت‘ کے تحت کیے گئے اقدامات سے مزدوروں کو کافی فائدہ ہوا ہے۔ اسی طرح کسانوں کو راحت دینے کی کوششوں کا بھی اچھا نتیجہ برآمد ہوا ہے۔