بی جے پی کے رہنما و راجیہ سبھا رکن سشیل کمار مودی نے آج الزام لگایا کہ ریاستوں میں 50,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے بینک فراڈ سامنے آئے ہیں لیکن مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو ان کی جانچ کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
ایوان میں وقفہ صفر کے دوران یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ' بینک فراڈ کے 100 سے زیادہ معاملات زیر التوا ہیں، لیکن ریاستی حکومتیں سی بی آئی کو اس کی تحقیقات کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ یس بینک نے تقریباً 3364 کروڑ روپے کے دھوکہ دہی کے پانچ معاملات کی تحقیقات کی سفارش کی ہے۔ اسی طرح اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں تین ہزار کروڑ سے زیادہ اور یونین بینک آف انڈیا میں چار ہزار کروڑ سے زیادہ کی دھوکہ دہی کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ پنجاب نیشنل بینک (پی این بی)بھی اس کا شکار ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف ممبئی شہر میں 13 ہزار کروڑ روپے کے بینک فراڈ کے معاملات زیر التوا ہیں اور ریاستی حکومت اس کی تحقیقات کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ اس کے بعد اپوزیشن پارٹی کے کچھ ارکان نے شور مچانا شروع کر دیا۔
مزید پڑھیں:
- Bank Fraud Case: ای ڈی نے ہیرا کاروباری اُدے دیسائی کی جائیداد ضبط کی
- ABG Shipyard: اے بی جی شپ یارڈ بدعنوانی پر وزیر خزانہ نے کانگریس کو نشانہ بنایا
یو این آئی