بھارت اورمیانمار کے درمیان مشترکہ تجارتی کمیٹی کی ساتویں میٹنگ 24 نومبر 2020ء کو ورچوول موڈ میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ کی معاون صدارت میانمار کے، کامرس کے مرکزی وزیر ڈاکٹر تھان مینٹ اور کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کی۔ صلاح و مشورہ کے دوران فریقین نے تجارت، سرمایہ کاری، بینک کاری، رابطے، صلاحیت سازی اور سرحدی بنیادی ڈھانچے کو اَپ گریڈ کرنے سمیت مختلف باہمی معاملات کا جائزہ لیا۔ فریقین نے کووڈ-19 کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی تیاریوں، نیز فارما اور روایتی ادویات سمیت صحت کے شعبے میں تعاون کو توسیع دینے پر تبادلہ خیال کیا۔
پیوش گوئل نے بھارت اور میانمار کے درمیان مضبوط ثقافتی اور تجارتی تعلقات کو اُجاگر کیا اور اس بات کو واضح کیا کہ بھارت اپنی ‘پڑوسی اول’اور ‘ایکٹ ایسٹ’پالیسیوں کے مطابق میانمار کے ساتھ اپنی شراکت داری کو ترجیح دیتا ہے۔
انہوں نے بھارت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ تجارت اور سرمایہ کاری، تیل اور گیس، بجلی، بیمہ، ادویہ سازی اور بنیادی ڈھانچے سمیت مختلف شعبوں میں میانمار کے ساتھ کثیر جہتی تعاون کو مستحکم کرنے کے تئیں پرعزم ہے اور ان شعبوں میں میانمار میں بھارت کے ذریعے کی گئی وسیع تر سرمایہ کاری پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں فریق نے اس بات کا اعتراف کیا کہ بھارت اور میانمار کی تیل اور گیس کمپنیوں کے مابین، خاص طورپر پیٹرولیم مصنوعات اور ریفائنری کے شعبے میں مستحکم اشتراک اور تعاون ہے، جس سے دونوں ملکوں کا فائدہ ہے۔
انہوں نے مقامی برادریوں کے فائدے اور عوام سے عوام کے رابطے کو فروغ دینے کے لیے سرحدی ‘ہاٹ ’کے جلدی قیام کے لیے قریبی طور سے کام کرنے پر اتفاق کیا۔
میٹنگ، گزشتہ چند برسوں میں باہمی اقتصادی تعلقات میں قابل ستائش کوششوں پر دونوں ممالک کے ذریعے اطمینان کا اظہار کرنے اور اپنے تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کے ساتھ اختتام کو پہنچی۔ گوئل نے 2021 ءمیں بھارت میں منعقد ہونے والی مشترکہ تجارتی کمیٹی کی آئندہ میٹنگ کے لیےڈاکٹر تھان مینٹ کو دعوت بھی دی۔