مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سے نمٹنے کی جدو جہد کے درمیان محکمہ صحت کے سامنے بلیک فنگس کا چیلنج درپیش ہے۔ ریاست میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے قہر کے درمیان بلیک فنگس کا خطرہ بھی تیزی سے بڑھنے لگا ہے جس کے سبب عام لوگوں میں دہشت کا ماحول ہے۔
مغربی بنگال کے سلی گوڑی میں واقع شمالی بنگال میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال میں بلیک فنگس سے متاثر ایک مریض کی موت ہو گئی۔
شمالی بنگال میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کی جانب سے جاری ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں کورونا وائرس اور بلیک فنگس دونوں کا ذکر ہے۔ ہسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مریض کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی لیکن ہم ناکام رہے۔
انہوں نے کہا کہ مریض کا کورونا ٹیسٹ کرایا گیا جو منفی آیا تھا۔ ان میں بلیک فنگس کی علامت پائی گئی۔ وہ محض 33 برس کی تھی۔ ان کی شناخت سومو وراں کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ سلی گوڑی میں چائے فیکٹری کی ملازم تھی۔
ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ کورونا کے سبب جسم میں بیماری سے لڑنے کی طاقت کمزور پڑ جاتی ہے جس کے سبب مریض اس بیماری کے شکار ہو جاتے ہیں۔
ڈاکٹرز کے سامنے اب دو دو چیلنجز ہے۔ پہلا مریض کو کورونا سے نجات دلانا اور اس کے بیلک فنگس سے محفوظ رکھنا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ریاست میں اب تک 23 لوگوں میں بلیک فنگس کی علامت پائے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔ مغربی بنگال محکمہ صحت کے مطابق ابھی تک ریاست میں پانچ لوگوں میں بلیک فنگس کی تصدیق ہوئی ہے۔
دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع شمالی 24 پرگنہ، جنوبی 24 پرگنہ سمیت شمالی بنگال کے لوگوں میں تشخیص ہوئی ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق بلیک فنگس خطرناک ہے لیکن صحیح وقت پر اس کی نشاندہی کے بعد اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس سے زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔