ETV Bharat / briefs

ظفر اوگانوی کی حیات و خدمات پر قومی سیمینار

مغربی بنگال اردواکاڈمی کی جانب سے آج ظفراوگانوی کی حیات وخدمات پر ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیاگیا

author img

By

Published : Jun 29, 2019, 7:45 PM IST

ظفر اوگانوی کی حیات و خدمات پر قومی سیمینار


ظفر اوگانوی کو اردو زبان وادب کی عظیم شخصیت قرار دیتے ہوئے مشہور نقاد پروفیسر ابوالکلام قاسمی نے کہا کہ ماضی کی عظیم شخصیات کی علمی وارثت کی حفاظت اور نئی نسل تک منتقل کرنے کی ذمہ داریوں سے عہدہ برآہونے کے ساتھ سیمیناروں کے انعقاد کے وقت اس بات کا خیال رکھا جانا ضروری ہے کہ سیمینار کا مقصد صرف مقالے خوانی ہونے کے بجائے بحث و مباحثہ کی راہ ہموار کرنا اور خصوصی گوشوں کو عوام کے سامنے لانا چاہیے۔

انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ شخصیتوں پر گفتگواور تنقید کرتے وقت اردو کے نقاط افراط و تفریط کے شکارہوجاتے ہیں اور اسی وجہ سے علمی شخصیات کی عظمت ومقام کا صحیح تعین نہیں ہوپاتا ہے۔

”ظفر اوگانوی کی حیات و خدمات“ مغربی بنگال اردو اکیڈمی کے زیر اہتمام منعقد یک روزہ قومی سیمینار میں کلیدی خطبہ پیش ؤکرتے ہوئے پروفیسر ابوالکلام قاسمی نے سیمیناروں کے مروجہ طریقوں کی مثبت انداز میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مقالہ نگاروں کی بھیڑ جمع کرنے کے بجائے تحقیقی اور علمی انداز میں مقالے لکھوائے جائیں اورمقالہ نگاروں سے سوال جواب و افہام تفہیم کی راہ ہموار کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سمیناروں سے سوال وجواب کا سیشن ختم ہوتا جارہے اور اب مقالہ کے نام پر علمی قابلیت واستعداد کا ڈھونس جمایا جاتا ہے جو کسی بھی درجے میں مناسب نہیں ہے۔سیمیناروں کے شرکاء کا بھی حق ہے وہ اپنے اشکال اور اعتراض کو سامنے رکھیں اور اس پر بات بھی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخصیت پر ریسرچ یا پھر مقالہ لکھتے ہوئے ان کی عظمت و رفعت اور پاکبازی کا مرید ہونے بجائے معروضی انداز میں ان کی علمی وتحقیقی کاموں کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔حشووزوائد،علامات واستعاروں میں الجھنے کے بجائے واضح لفظوں میں گفتگو ہونی چاہیے۔
پروفیسر قاسمی میں اردو زبان ادب میں افراط وتفریط کی شکار ہورہی ہے،شخصیتوں کی عظمتوں اور ان کے علمی مقام کے تعین میں معروضی گفتگو کے بجائے محبوبانہ انداز اختیار کیا جارہا ہے جوکسی بھی درجے میں مناسب نہیں ہیں۔

پروفیسر قاسمی نے کہا کہ ظفر اوگانوی تحقیق کے شعبے میں اہم نمایاں کارنامہ انجام دیا ہے، ساتھ ہی افسانوی صنف میں انہوں نے ماضی کی روایات کی پاسداری کرتے ہوئے نئے اصطلاحات اور علامات کے ساتھ مضبوط بیانیہ کو بھی پیش کیا ہے۔

اردو اکیڈمی کے کارگزار وائس چیرمین ایس حیدر نے کہاکہ ظفراوگانوی علم وادب کے ساتھ ساتھ سماجی شخصیت تھی۔ان کے رابطے سیاسی وسماجی حلقوں سے تھا۔جب مغربی بنگال میں اقلیتی کمیشن قائم ہوا تو انہیں پہلا چیر مین منتخب کیا گیا اور انہوں نے چیرمینی کے عہدہ کو ناموری کے بجائے عوام کی خدمت کا ذریعہ بنایا اور وہ اقلیتوں کے مسائل کو حکومت تک پہنچانے کی کوشش کرتے تھے۔


ظفر اوگانوی کو اردو زبان وادب کی عظیم شخصیت قرار دیتے ہوئے مشہور نقاد پروفیسر ابوالکلام قاسمی نے کہا کہ ماضی کی عظیم شخصیات کی علمی وارثت کی حفاظت اور نئی نسل تک منتقل کرنے کی ذمہ داریوں سے عہدہ برآہونے کے ساتھ سیمیناروں کے انعقاد کے وقت اس بات کا خیال رکھا جانا ضروری ہے کہ سیمینار کا مقصد صرف مقالے خوانی ہونے کے بجائے بحث و مباحثہ کی راہ ہموار کرنا اور خصوصی گوشوں کو عوام کے سامنے لانا چاہیے۔

انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ شخصیتوں پر گفتگواور تنقید کرتے وقت اردو کے نقاط افراط و تفریط کے شکارہوجاتے ہیں اور اسی وجہ سے علمی شخصیات کی عظمت ومقام کا صحیح تعین نہیں ہوپاتا ہے۔

”ظفر اوگانوی کی حیات و خدمات“ مغربی بنگال اردو اکیڈمی کے زیر اہتمام منعقد یک روزہ قومی سیمینار میں کلیدی خطبہ پیش ؤکرتے ہوئے پروفیسر ابوالکلام قاسمی نے سیمیناروں کے مروجہ طریقوں کی مثبت انداز میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مقالہ نگاروں کی بھیڑ جمع کرنے کے بجائے تحقیقی اور علمی انداز میں مقالے لکھوائے جائیں اورمقالہ نگاروں سے سوال جواب و افہام تفہیم کی راہ ہموار کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سمیناروں سے سوال وجواب کا سیشن ختم ہوتا جارہے اور اب مقالہ کے نام پر علمی قابلیت واستعداد کا ڈھونس جمایا جاتا ہے جو کسی بھی درجے میں مناسب نہیں ہے۔سیمیناروں کے شرکاء کا بھی حق ہے وہ اپنے اشکال اور اعتراض کو سامنے رکھیں اور اس پر بات بھی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخصیت پر ریسرچ یا پھر مقالہ لکھتے ہوئے ان کی عظمت و رفعت اور پاکبازی کا مرید ہونے بجائے معروضی انداز میں ان کی علمی وتحقیقی کاموں کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔حشووزوائد،علامات واستعاروں میں الجھنے کے بجائے واضح لفظوں میں گفتگو ہونی چاہیے۔
پروفیسر قاسمی میں اردو زبان ادب میں افراط وتفریط کی شکار ہورہی ہے،شخصیتوں کی عظمتوں اور ان کے علمی مقام کے تعین میں معروضی گفتگو کے بجائے محبوبانہ انداز اختیار کیا جارہا ہے جوکسی بھی درجے میں مناسب نہیں ہیں۔

پروفیسر قاسمی نے کہا کہ ظفر اوگانوی تحقیق کے شعبے میں اہم نمایاں کارنامہ انجام دیا ہے، ساتھ ہی افسانوی صنف میں انہوں نے ماضی کی روایات کی پاسداری کرتے ہوئے نئے اصطلاحات اور علامات کے ساتھ مضبوط بیانیہ کو بھی پیش کیا ہے۔

اردو اکیڈمی کے کارگزار وائس چیرمین ایس حیدر نے کہاکہ ظفراوگانوی علم وادب کے ساتھ ساتھ سماجی شخصیت تھی۔ان کے رابطے سیاسی وسماجی حلقوں سے تھا۔جب مغربی بنگال میں اقلیتی کمیشن قائم ہوا تو انہیں پہلا چیر مین منتخب کیا گیا اور انہوں نے چیرمینی کے عہدہ کو ناموری کے بجائے عوام کی خدمت کا ذریعہ بنایا اور وہ اقلیتوں کے مسائل کو حکومت تک پہنچانے کی کوشش کرتے تھے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.