کانگریس صدر راہل گاندھی کے ذریعہ پارٹی لیڈر کا عہدہ قبول کیے جانے سے انکار کے بعد ادھیررنجن چودھری کے نام کو آگے بڑھایا گیاہے۔
پارٹی قیادت کے اس فیصلے پر مغربی بنگال کانگریس نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگال سے منتخب نمائندے کو پہلی مرتبہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن رہنماکا رول ادا کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
بنگال پردیش کانگریس صدر سومن مترانے ادھیررنجن چودھری کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگال کیلئے یہ قابل فخر لمحہ ہے اور امید کرتے ہیں کہ لوک سبھا میں ادھیررنجن چودھری ملک کی آواز بنیں گے۔
خیال رہے کہ دودن قبل آل پارٹی میٹنگ میں وزیرا عظم مودی نے ادھیررنجن چودھری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک فائٹر ہیں۔
خیال رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران ممتا بنرجی نے ان کے حلقے میں کئی ریلیاں کی تھیں اور انہیں شکست دینے کیلئے پوری قوت صرف کردیا تھا اس کے باوجود وہ ترنمول کانگریس کے امیدوار کو 80ہزار ووٹوں سے ہرایا ہے۔
وہ یہاں سے 1999سے ہی کامیاب ہورہے ہیں۔انہیں مرشدآباد کا رابن ووڈ بھی کہا تھا۔ ممتا بنرجی نے الزام عائد کیا تھا کہ ادھیررنجن چودھری کو کامیاب کرانے میں آر ایس ایس کے لوگ کام کررہے ہیں۔