ETV Bharat / briefs

ممتا کا بی جے پی اور اے آئی ایم آئی پر ووٹ تقسیم کرنے کا الزام

وزیراعلی ممتابنرجی نے بی جے پی اور حیدرآباد کی سیاسی جماعت پر ووٹوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔

ممتا کا بی جے پی اور اے آئی ایم آئی پر ووٹ تقسیم کرنے کا الزام
ممتا کا بی جے پی اور اے آئی ایم آئی پر ووٹ تقسیم کرنے کا الزام
author img

By

Published : Dec 16, 2020, 4:09 AM IST

Updated : Dec 16, 2020, 4:52 AM IST

ریاست مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے 2021 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تاریخ جوں جوں قریب آ رہی ہے، سیاسی جماعتوں کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ رہی ہے۔ دونوں جانب سے ایک دوسرے پر الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔ عوام کو اپنی جانب راغب کرکے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔


ریاست کی وزیراعلی ممتابنرجی نے کہ' بی جے پی اور حیدرآباد کی سیاسی جماعت مذہب کے نام پر سیاست کرتے ہوئے ووٹوں کو تقسیم کرنے کی سازش کر رہی جیسا کہ دوسری ریاستوں میں کر چکی ہے جلپائی گوڑی میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ' مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے والوں کو مغربی بنگال میں کچھ بھی نہیں ملے گا۔' ہندو اکثریتی علاقے میں کچھ اور کہا جاتا ہے اور مسلم اکثریتی علاقے میں کچھ اور کہا جاتا ہے کیونکہ اس سے ووٹ تقسیم ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سیاست وقتی ہے جب وقت گزر جاتا ہے تو اقتدار بھی چلا جاتا ہے جو دوبارہ لوٹ کر کبھی نہیں آتا۔ وزیر اعلی ممتابنرجی نے کہا کہ مجھے تمام مذاہب کے لوگوں کے ووٹ چاہئے۔ مسلمانوں کے ووٹ مجھے ہی ملیں گے، اس مرتبہ کانگریس اور بائیں محاذ کو اقلیت کے ووٹ ملنے سے رہے۔

مزید پڑھیں: مذہب کے نام پر سیاست اور سی اےاے کے لئے بنگال میں کوئی جگہ نہیں


انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے اقلیت ووٹ کو تقسیم کرنے کے لئے حیدرآباد کی سیاسی جماعت کو زبردستی یہاں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے حیدرآباد کی سیاسی جماعت کو خالی ہاتھوں واپس حیدرآباد لوٹنا پڑے گا۔

ریاست مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے 2021 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تاریخ جوں جوں قریب آ رہی ہے، سیاسی جماعتوں کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ رہی ہے۔ دونوں جانب سے ایک دوسرے پر الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔ عوام کو اپنی جانب راغب کرکے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔


ریاست کی وزیراعلی ممتابنرجی نے کہ' بی جے پی اور حیدرآباد کی سیاسی جماعت مذہب کے نام پر سیاست کرتے ہوئے ووٹوں کو تقسیم کرنے کی سازش کر رہی جیسا کہ دوسری ریاستوں میں کر چکی ہے جلپائی گوڑی میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ' مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے والوں کو مغربی بنگال میں کچھ بھی نہیں ملے گا۔' ہندو اکثریتی علاقے میں کچھ اور کہا جاتا ہے اور مسلم اکثریتی علاقے میں کچھ اور کہا جاتا ہے کیونکہ اس سے ووٹ تقسیم ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سیاست وقتی ہے جب وقت گزر جاتا ہے تو اقتدار بھی چلا جاتا ہے جو دوبارہ لوٹ کر کبھی نہیں آتا۔ وزیر اعلی ممتابنرجی نے کہا کہ مجھے تمام مذاہب کے لوگوں کے ووٹ چاہئے۔ مسلمانوں کے ووٹ مجھے ہی ملیں گے، اس مرتبہ کانگریس اور بائیں محاذ کو اقلیت کے ووٹ ملنے سے رہے۔

مزید پڑھیں: مذہب کے نام پر سیاست اور سی اےاے کے لئے بنگال میں کوئی جگہ نہیں


انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے اقلیت ووٹ کو تقسیم کرنے کے لئے حیدرآباد کی سیاسی جماعت کو زبردستی یہاں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے حیدرآباد کی سیاسی جماعت کو خالی ہاتھوں واپس حیدرآباد لوٹنا پڑے گا۔

Last Updated : Dec 16, 2020, 4:52 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.