ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتر محمد کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اسلامی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بھارت کے حوالے کرنے کی درخواست مسترد کر دے۔
ان کا کہنا تھا کہ ' ذاکر نائیک کا خیال یہ ہے کہ بھارت میں ان کے خلاف مقدمے کی سماعت منصافانہ نہیں ہوگی اور ان کے خلاف تمام کیسز جھوٹ پر مبنی ہیں۔'
معروف اسلامی اسکالر ذاکر نائیک کا تعلق بھارت کے صنعتی شہر ممبئی سے ہے لیکن بھارتی حکومت نے ان کے خلاف کئی طرح کے مقدمات دائر کیے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے انھوں نے ملائیشیا میں پناہ لے رکھی ہے۔
بھارت ان کی حوالگی کا خواہاں ہے اور اطلاعات ہیں کہ اس سلسلے میں وہ جلد ہی ملائیشیائی حکام سے رابطہ کرے۔
لیکن ملائیشیا کے وزیراعظم کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بھارت کی اس درخواست کو قبول نہیں کریں گے۔
مہاتر محمد نے اس حوالے سے ایک مثال پیش کی اور کہا ملائیشیا کا بھی ایک مطلوب شہری، جو سزائے موت کا مستحق ہے، آسٹریلیا میں مقیم ہے لیکن حوالگی کا معاہدہ ہونے کے باوجود آسٹریلیا اسے مللائیشیا کے حوالے نہیں کر رہا ہے۔
حال ہی میں اس طرح کی خبریں آئی تھیں کہ بھارتی انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ جلد ہی ذاکر نائک کے خلاف انٹرپول سے ریڈ نوٹس جاری کرنے کی درخواست کرےگا۔
ای ڈی نے اس سلسلے میں خصوصی عدالت میں جو دستاویزات جمع کی ہیں اس میں ذاکر نائیک پر تقریبا دو سو کروڑ روپے کے غیر قانونی لین دین کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ذاکر نائک اور اس سے متعلق بعض دیگر ملزمین پر منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت فرد جرم عائد کی جا چکی ہے اور اس کیس کی آئندہ سماعت 19 جون کو ہوگی۔ امکان ہے کہ اسی کے بعد ذاکر نائیک کے خلاف وارنٹ جار کیا جائے۔
اس ممکنہ عدالتی کارروائی کے بعد ہی ای ڈی انٹرپول سے رجوع کرے گا اور ریڈ نوٹس جاری کرنے کی درخواست دی جائے گی۔
ذاکر نائک کو بھارت کے حوالے کرنے سے انکار - ملائشیا
معروف اسلامی مبلغ ذاکر نائیک کو بھارت میں کئی مقدمات کا سامنا ہے اور آج کل انھوں نے ملائیشیا میں پناہ لے رکھی ہے۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتر محمد کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اسلامی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بھارت کے حوالے کرنے کی درخواست مسترد کر دے۔
ان کا کہنا تھا کہ ' ذاکر نائیک کا خیال یہ ہے کہ بھارت میں ان کے خلاف مقدمے کی سماعت منصافانہ نہیں ہوگی اور ان کے خلاف تمام کیسز جھوٹ پر مبنی ہیں۔'
معروف اسلامی اسکالر ذاکر نائیک کا تعلق بھارت کے صنعتی شہر ممبئی سے ہے لیکن بھارتی حکومت نے ان کے خلاف کئی طرح کے مقدمات دائر کیے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے انھوں نے ملائیشیا میں پناہ لے رکھی ہے۔
بھارت ان کی حوالگی کا خواہاں ہے اور اطلاعات ہیں کہ اس سلسلے میں وہ جلد ہی ملائیشیائی حکام سے رابطہ کرے۔
لیکن ملائیشیا کے وزیراعظم کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بھارت کی اس درخواست کو قبول نہیں کریں گے۔
مہاتر محمد نے اس حوالے سے ایک مثال پیش کی اور کہا ملائیشیا کا بھی ایک مطلوب شہری، جو سزائے موت کا مستحق ہے، آسٹریلیا میں مقیم ہے لیکن حوالگی کا معاہدہ ہونے کے باوجود آسٹریلیا اسے مللائیشیا کے حوالے نہیں کر رہا ہے۔
حال ہی میں اس طرح کی خبریں آئی تھیں کہ بھارتی انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ جلد ہی ذاکر نائک کے خلاف انٹرپول سے ریڈ نوٹس جاری کرنے کی درخواست کرےگا۔
ای ڈی نے اس سلسلے میں خصوصی عدالت میں جو دستاویزات جمع کی ہیں اس میں ذاکر نائیک پر تقریبا دو سو کروڑ روپے کے غیر قانونی لین دین کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ذاکر نائک اور اس سے متعلق بعض دیگر ملزمین پر منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت فرد جرم عائد کی جا چکی ہے اور اس کیس کی آئندہ سماعت 19 جون کو ہوگی۔ امکان ہے کہ اسی کے بعد ذاکر نائیک کے خلاف وارنٹ جار کیا جائے۔
اس ممکنہ عدالتی کارروائی کے بعد ہی ای ڈی انٹرپول سے رجوع کرے گا اور ریڈ نوٹس جاری کرنے کی درخواست دی جائے گی۔