ETV Bharat / briefs

ہمیں مندر مسجد پر ووٹ نہیں کرنا چاہیے: مسلم سماج - ہمیں مندر مسجد پر ووٹ نہیں کرنا چاہیے

عام انتخابات 2019 کی تاریخوں کا اعلان ہوچکا ہے، سیاسی گلیاروں میں سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں، لیکن اس بار عوام کیا چاہتی ہے، سنتے ہیں عوام کی زبانی۔

ہمیں مندر مسجد پر ووٹ نہیں کرنا چاہیے
author img

By

Published : Mar 18, 2019, 12:31 PM IST

عام انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ 11 اپریل سے شروع ہوگی۔ اور تمام سیاسی پارٹیاں انتخابی موڈ پر چلی گئی ہیں۔

ہمیں مندر مسجد پر ووٹ نہیں کرنا چاہیے

تمام سیاسی جماعتوں کا ایک ہی مقصد ہے، اور بس یہ کہ عوام کو اپنی پالیسیاں بتاکر انہیں اپنے حق میں رائے دہی کے لیے راغب کریں ۔

سنہ 2014 کے عام انتخابات میں بی جے پی نے ملک کی عوام کو بڑے اور سنہرے خواب دکھائے اور وعدوں کی جھڑی لگا دی، لیکن درحقیقت کیا انہوں نے اپنے وعدے پورے کیے؟

ای ٹی وی بھارت نے عوام سے اسی موضوع پر ردعمل جاننے کی کوشش کی۔

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کی بڑی بڑی سڑکوں کو پار کرتے ہوئے، ہم تنگ گلیوں میں جا پہنچے، جہاں پر غلاظتوں کا انبار لگا ہوا تھا اور آوارہ جانور بھی ادھر ادھر گھوم رہے تھے۔

ہم نے وہاں کے مقامی لوگوں سے عام انتخابات کے پیش نظر کچھ سوالات کیے جن پر تقریباً سبھی کا یہی کہنا تھا کہ 'ہمیں مندر اور مسجد پر ووٹنگ نہیں کرنی ہے، نہ ہی کسی کے وعدے پر، ہمیں ووٹنگ کرنی ہے تو تعلیم، روزگار، پانی، بجلی جیسے بنیادی مسئلوں پر'۔

بشیر نام کے ایک دکاندار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ : 'ہمیں مندر مسجد سے کوئی مطلب نہیں ہے، اور جنگ پر سیاست کرکے موجودہ حکومت کو ووٹ نہیں مانگنا چاہیے تھا'۔

شبیر احمد نے کہا کہ : 'موجودہ حکومت بہت جھوٹی ہے، انہوں نے اپنے وعدوں کو پورا نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی جھوٹے ہیں اور ان سے زیادہ جھوٹے یوگی ہیں۔ انہوں نےکہا کہ سب سے زیادہ عوام کو نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے پریشانیاں اٹھانی پڑی ہیں'۔

محمد عقیل کا کہنا تھا کہ اس بار ووٹنگ روزگار، غربت، تعلیم اور عوام کی پریشانیوں کے مسائل پر ہونی چاہیے، نہ کہ مندر مسجد کو لے کر، حکومت کوئی بھی آئے، وہ عوام کی پریشانی کو دور کرے اور جو بھی وعدہ کرے انہیں پورا کرے۔

لوگوں کا بس یہی کہنا تھا کہ ' نہ ہمیں مندر چاہیے اور نہ ہی مسجد، ہمیں فقط ایک اچھی حکومت چاہیے، جو عوام کی تمام پریشانیوں کو دور کرسکے اور جو وعدہ کرے انہیں پورا کرے۔'

عام انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ 11 اپریل سے شروع ہوگی۔ اور تمام سیاسی پارٹیاں انتخابی موڈ پر چلی گئی ہیں۔

ہمیں مندر مسجد پر ووٹ نہیں کرنا چاہیے

تمام سیاسی جماعتوں کا ایک ہی مقصد ہے، اور بس یہ کہ عوام کو اپنی پالیسیاں بتاکر انہیں اپنے حق میں رائے دہی کے لیے راغب کریں ۔

سنہ 2014 کے عام انتخابات میں بی جے پی نے ملک کی عوام کو بڑے اور سنہرے خواب دکھائے اور وعدوں کی جھڑی لگا دی، لیکن درحقیقت کیا انہوں نے اپنے وعدے پورے کیے؟

ای ٹی وی بھارت نے عوام سے اسی موضوع پر ردعمل جاننے کی کوشش کی۔

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کی بڑی بڑی سڑکوں کو پار کرتے ہوئے، ہم تنگ گلیوں میں جا پہنچے، جہاں پر غلاظتوں کا انبار لگا ہوا تھا اور آوارہ جانور بھی ادھر ادھر گھوم رہے تھے۔

ہم نے وہاں کے مقامی لوگوں سے عام انتخابات کے پیش نظر کچھ سوالات کیے جن پر تقریباً سبھی کا یہی کہنا تھا کہ 'ہمیں مندر اور مسجد پر ووٹنگ نہیں کرنی ہے، نہ ہی کسی کے وعدے پر، ہمیں ووٹنگ کرنی ہے تو تعلیم، روزگار، پانی، بجلی جیسے بنیادی مسئلوں پر'۔

بشیر نام کے ایک دکاندار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ : 'ہمیں مندر مسجد سے کوئی مطلب نہیں ہے، اور جنگ پر سیاست کرکے موجودہ حکومت کو ووٹ نہیں مانگنا چاہیے تھا'۔

شبیر احمد نے کہا کہ : 'موجودہ حکومت بہت جھوٹی ہے، انہوں نے اپنے وعدوں کو پورا نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی جھوٹے ہیں اور ان سے زیادہ جھوٹے یوگی ہیں۔ انہوں نےکہا کہ سب سے زیادہ عوام کو نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے پریشانیاں اٹھانی پڑی ہیں'۔

محمد عقیل کا کہنا تھا کہ اس بار ووٹنگ روزگار، غربت، تعلیم اور عوام کی پریشانیوں کے مسائل پر ہونی چاہیے، نہ کہ مندر مسجد کو لے کر، حکومت کوئی بھی آئے، وہ عوام کی پریشانی کو دور کرے اور جو بھی وعدہ کرے انہیں پورا کرے۔

لوگوں کا بس یہی کہنا تھا کہ ' نہ ہمیں مندر چاہیے اور نہ ہی مسجد، ہمیں فقط ایک اچھی حکومت چاہیے، جو عوام کی تمام پریشانیوں کو دور کرسکے اور جو وعدہ کرے انہیں پورا کرے۔'

Intro:عام انتخابات 2019 کی تاریخوں کا اعلان ہوچکا ہے۔ سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں، لیکن اس بار عوام کیا چاہتی ہے، دیکھیں ریپورٹ۔


Body:عام انتخابات 2019 کی ابتدا ہوچکی ہے۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ 11 اپریل سے شروع ہوگی۔ اس وقت سبھی سیاسی جماعتوں نے اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ سبھی کا ایک ہی مقصد ہے، عوام کو اپنی باتوں کے ذریعے اس بات پر آمادہ کرنا کی انہی ہی ووٹ دیں۔

2014 کا عام انتخابات میں بھاجپا نے ملک کی عوام کو بڑے بڑے سبز باغ دکھائے اور وعدوں کی لائن لگا دی، لیکن درحقیقت کیا انہوں نے اپنے وعدے پورے کئے؟

ای ٹی وی بھارت نے عوام سے اس پر ان کا ردعمل جانا۔ اترپردیش کی دارالحکومت لکھنؤ کی بڑی بڑی سڑکوں کو پار کرتے ہوئے، ہم تنگ گلیوں میں جا پہنچے، جہاں پر گندگی کا انبار لگا ہوا تھا اور آوارہ جانور بھی ادھر ادھر گھوم رہے تھے۔ ہم نے وہاں کے مقامی لوگوں سے عام انتخابات کو لے کر کچھ سوال کیے جن پر تقریبا سبھی کا یہی کہنا تھا کہ، "ہمیں مندر اور مسجد پر ووٹنگ نہیں کرنی ہے، نہ ہی کسی کے وعدے پر۔ ہمیں ہوٹنگ کرنی ہے تو تعلیم، روزگار، پانی، بجلی جیسے مسئلوں پر۔"

دکاندار بشیر صاحب نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مندر مسجد سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ جنگ پر سیاست کر کے موجودہ حکومت کو ووٹ نہیں مانگنا چاہیے تھا۔

جناب شبیر احمد نے کہا کہ موجودہ حکومت بہت جھوٹی ہے۔ انہوں نے کیے گئے ایک بھی وعدے کو پورا نہیں کیا۔ آگے کہا کہ مودی جھوٹے ہیں اور ان سے زیادہ یوگی۔ ان سے بڑھ کر کوئی بھی جھوٹے نہیں ہیں۔ سب سے زیادہ عوام کو نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے پریشانیاں اٹھانی پڑی ہیں۔

محمد عقیل کا کہنا تھا کہ اس بار ووٹنگ روزگار، غریبی، تعلیم اور عوام کی پریشانیوں کو لے کر ہونا چاہیے، نہ کہ مندر مسجد کو لے کر۔ جو بھی حکومت آے، وہ عوام کی پریشانی کو دور کرے اور جو بھی وعدہ کریں انہیں بھی پورا کرے۔


Conclusion:"ہمیں نہ مند چاہیے اور نہ ہی مسجد چاہئے۔" ہمیں فقط ایک اچھی حکومت چاہیے، جو عوام کی تمام پریشانیوں کو دور کر سکیں اور جو وعدہ کرے انہیں بھی پورا کریں۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.