حکومت کا کہنا ہے کہ گجرات کے ڈیم میں 25 فیصد پانی اب تک موجود ہے لیکن گجرات کے کچھ ، سوراشٹر، وسطی گجرات ، بڑودا اور احمدآباد میں پانی کی قلت سنگین بنتی جا رہی ہے۔ ایسے میں لوگوں تک پانی پہنچانےکا کام ٹینکر کے ذریعہ کیا جا رہا ہے۔ بات کریں اسمارٹ سٹی کہے جانے والے احمد آباد کی تو احمد آباد میں بھی پانی کی قلت کا سامنا لوگوں کو ہر روز کرنا پڑ رہا ہے۔ احمدآباد سے پانی کی قلت پر یہ خاص رپورٹ
ہم آپ کو پانی کی قلت کا وہ نظارہ دکھا رہے ہیں جہاں ایک پانی ٹینکر سے ایک ڈول پانی کو حاصل کرنے کے لیے لمبی لمبی قطاریں لگانی پڑتی ہیں اور اس دوران پانی کو لے کر جھگڑے بھی ہو جاتے ہیں لیکن پانی ہر انسان کی ضرورت ہے اس لیے کچھ بھی کر کے لوگ پانی حاصل کرنا چاہتے ہیں یہ نظارہ ہے احمدآباد کے مکتم پورا علاقے کا۔۔۔ جہاں حکومت کی جانب سے پانی کی ٹنکی بن جانے کے باوجود پانی میسر نہیں ہو رہا اور لوگوں کو ٹینکر سے پانی بھرنا پڑ رہا ہے۔
اس پر مقامی خاتون نے کہا کہ یہاں بہت سارے علاقوں میں پانی نہیں آتا اور پانی آتا بھی ہے تو گندا آتا ہے جس سے ہمیں بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ٹینکر سے پانی بھرنا پڑتا ہے وہیں دوسری خاتون نے کہا کہ یہاں حکومت کی جانب سے توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ ہم ووٹ تو دیتے ہیں لیکن ہماری پریشانیوں کو حل نہیں کیا جاتا ہمارے بہت سالوں سے مطالبات ہیں کہ علاقے میں پانی آئے لیکن اب تک ہم پانی سے محروم ہیں ایسے میں ہم چاہتے ہیں کہ جلد سے جلد پانی کے لئے حکومت ہمیں سہولت فراہم کرے۔
لوگوں کے دل پر راج کرنے والا احمد آباد شہر ایک طرف اسمارٹ سٹی بن چکا ہے لیکن دوسری طرف غریب و پسماندہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لئے اب تک بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی گئی ہیں ایسے میں شدید گرمی میں تڑپ کر ٹینکر کے ذریعے پانی حاصل کرنا یہاں کے لوگوں کے لئے کافی دشوار گزار ثابت ہو رہا ہے
لیکن پانی ہر انسان کی ضرورت ہے اس لئے سماجی کارکن فاروق بھائی اور محسن بھائی رات دن ایک کر مسلم علاقوں میں فری میں ٹینکر پہنچا رہے ہیں جبکہ یہ کام حکومت کو کرنا چاہیے تھا اس پر مقامی کاؤنسلر حاجی اسرار بیگ مرزا نے کہا کہ پانی کو لے کر ہم ہائی کورٹ کا بھی دروازہ کھٹکھٹا چکے ہیں لیکن پانی کا مسئلہ حل نہیں ہو رہا ہے ایسے میں فاروق اور محسن بھائی نے لوگوں تک پانی پہنچانے کا کام کیا ۔ تمام متاثرہ علاقوں میں 3 ٹینکروں کے ذریعے ایک لاکھ لیٹر پانی پہنچانےکاکام یہ لوگ کر رہے ہیں جو قابل تعریف ہے
احمدآباد کے لوگ چیِخ چیخ کر کہہ رہے ہیں کہ ہمیں پانی چاہیے ہمارے پانی کے مسئلے کو حل کیا جائے اور رمضان کے دوران ہمیں پانی کے لئے دردر نہ بھٹکنا پڑے لیکن یہاں سوال یہ اٹھتا ہے کہ حکومت ان علاقوں کو کیوں ہمیشہ سے نظر انداز کرتی آئی ہے اور کیوں اب تک مسلم علاقوں میں حکومت کی جانب سے ایک پانی کاٹینکر نہیں پہنچایا گیا۔