اس تقریب میں مہاجر کشمیری پنڈتوں کا ساتھ دینے کے لیے علاقے کے مسلمانوں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
تاہم میلے کے دوسرے دن ہی مندر کے اردگرد جمع ہوئے کوڑے کرکٹ کو قریب میں واقع آبپاشی کی نہر میں پھینکا گیا جس سے عوامی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ مندر کے کوڑا کرکٹ کی وجہ سے ان کی کاشت کاری بھی تباہ ہو سکتی ہے۔
جب ای ٹی وی بھارت نے جے کے دھرمارتھ ٹرسٹ کے چیئرمین ڈاکٹر کرن سنگھ سے بات کی تو انہوں نے گاندربل میونسپل کمیٹی کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کی انہیں کوڑے کرکٹ کو جمع کر کے کسی مخصوص جگہ میں ڈالنا چاہیے تھا۔
تاہم جب ای ٹی وی بھارت نے میونسپل کمیٹی گاندربل کے چیئرمین ایڈووکیٹ الطاف احمد کے ساتھ فون پر رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ کوڑے کرکٹ کو وہ مندر سے باہر نکال کر صحیح جگہ پر جمع کریں گے۔
وہیں علاقے کے لوگوں نے انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تولہ مولہ آبپاشی کی نہروں کی وجہ سے مشہور ہے جن کا وجود اس طرح خطے میں پڑ سکتا ہے اور اس سے مقامی لوگوں کو بھی کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔