امریکہ کے کار گذار وزیر دفاع پیٹرک شاناھان نے پیر کو ایک بیان جاری کر کے یہ اطلاع دی۔
مسٹر شاناھان نے کہا: 'امریکہ کی سینٹرل کمان کی جانب سے اضافی فوجیوں کی مانگ کو دیکھتے ہوئے اور جوائنٹ چیف آف اسٹاف اور وائٹ ہاؤس سے مشورہ کرنے کے بعد میں نے مغربی ایشیا میں فضائی، بحری سمیت تمام سکیورٹی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے تقریبا ایک ہزار اضافی فوجیوں کی تعیناتی کی اجازت لی ہے'۔
مسٹر شاناھان نے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ کسی بھی قسم کا تنازع نہیں چاہتا ہے۔ علاقے میں اپنے مفادات اور اہلکاروں کی حفاظت کے لیے وہ اضافی فوجیوں کی تعیناتی کر رہا ہے۔'
امریکی وزیر دفاع نے کہا حال میں ایران کی جانب سے کیے گئے حملوں سے ہمیں ملی خفیہ اطلاع مزید پختہ ہوئی ہے، جس میں ایرانی سکیورٹی فورسز کے مقاصد کا پتہ چلتا ہے۔
خلیج عمان میں جمعرات کو آبنائے ہرمز کے نزدیک دو تیل ٹینکروں اور كوکوكا كریجيس میں دھماکہ کیا گیا تھا۔ ایران اور عرب کے خلیجی ممالک کے آبی علاقے میں ہونے والے اس حادثے کی وجوہات کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپيو نے اس کے لیے ایران کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ مسٹر پومپيو کے مطابق امریکہ نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر یہ الزام لگائے ہیں۔ امریکی فوج نے اپنے دعوے کے حق میں ایک ویڈیو جاری کیا ہے، جس میں ایرانی سکیورٹی فورسز ایک ٹینکر سے دھماکہ خیز مواد ہٹاتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے۔
برطانیہ کی وزارت خارجہ نے ایرانی فوج کے ریولیشنری گارڈ کو خلیج عمان میں تیل کے ٹینکروں پر حملے کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔