میک کونیل نے بتایاکہ 'ایران کے ساتھ موجودہ کشیدگی پر کوئی بھی فوجی حل کے بارے میں بات نہیں کررہا ہے، میں نے کسی سے بھی بحث نہیں سنی ہے'۔
واضح رہے کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور دیگر اعلیٰ سکیورٹی افسر پارلیمنٹ میں تھے اور ایران کے پیش نظر خطرات پر کانگریس کے ارکان کو معلومات فراہم کر رہے تھے، اور ساتھ ہی امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے مغربی ایشیاء میں اپنے مفادات کی حفاظت کے لیے اٹھائے جارہے اقدامات کے بارے میں بتارہے تھے۔
خیال رہے کہ امریکہ نے حالیہ ہفتوں میں مغربی ایشیاء میں اپنے فوجی دستوں کی تعیناتی میں اضافہ کیا ہے، جسے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ایران کے لیے 'ایک واضح اور صریح پیغام' بتایا۔
امریکی وزارت دفاع کے مطابق امریکہ نے حال ہی میں جنگ گروپ کیریئر ایک ہوائی جہاز، پیٹرياٹ میزائل، بی، 52 بمبارو طیاروں اور F -15 جنگی طیاروں کو تعینات کیا ہے۔
ایران کے رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران کا امریکہ کے ساتھ جنگ کرنے کا ارادہ نہیں ہے، لیکن وہ امریکہ کی مخالفت کرتا رہے گا۔