امریکی محکمہ شہری ہوابازی نے بتایا کہ مسافرین کے تحفظ کے لیے ہی یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
جمعرات کے روز امریکی میڈیا نے کہا کہ 'امریکی جاسوسی ڈرون کو ایران کی جانب سے مار گرایا گیا۔
جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایران کے خلاف جوابی عسکری کارروائیوں کی منظوری دی تاہم جمعے کی صبح انہوں نے اسے واپس لے لیا۔
ایران کا دعویٰ ہے کہ ایک بغیر پائلٹ کا طیارہ جمعرات کی صبح اس کی فضائی حدود میں داخل ہوا، جبکہ امریکہ کا موقف ہے کہ اس کے طیارے کو بین الاقوامی فضائی حدود میں گرایا گیا۔
یہ تنازع ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی تیزی سے بڑھتی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ امریکہ نے حال ہی میں ایران پر سعودی عرب خطے میں موجود آئل ٹینکرز پر حملوں کا الزام عائد کیا، جسے ایران نے مسترد کردیا تھا۔