دونوں وزرا نے شامی شہر ادلیب اور علاقے کی سلامتی کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیا، اور لائحہ عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اطلاع کے مطابق ترک اور روسی وزرائے دفاع نے شام کے صوبہ ادلیب میں کشیدگی میں کمی لانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات اور خطے میں سکیورٹی کے معاملات پر بات چیت کی۔
ٹیلی فونک بات چیت کے دوران گزشتہ برس اکتوبر میں روسی شہر سوچی میں طے پانے والی مطابقت کے دائرہ کار میں جائزہ لیا گیا۔
ترک وزارت دفاع سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ منگل کو ترک وزیردفاع خلوصی عقار اور ان کے روسی ہم منصب سرگئی نے شامی علاقے ادلیب کی تازہ صورت حال کے حوالے سے غور خوض کیا۔
وزارتِ دفاع سے جاری اعلامیہ کے مطابق عقار نے روسی وزیر دفاع سے ٹیلی فون پر بات چیت کی، اس دوران ادلیب کی تازہ صورت حال اور علاقے میں کشیدگی میں گراوٹ لانے کے زیر مقصد اٹھائے جانے والے اقدامات پر غور کیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل روسی صدر ولادی میر پوتن اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوگان سے شامی صورت حال پر متعدد بار تبادلہ خیال کرچکے ہیں، شام کے مخصوص علاقے کو غیر عسکری بنانے پر بھی غور کیا گیا تھا جس پر عمل نہیں ہوا۔