کار بم دھماکے میں استنبول کے ایک فٹ بال سٹیڈیم کے باہر کیا گیا تھا، اس حملے میں 47 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ عدالت نے چار ملزمان کو عمر قید دی ہے، ایک غیر معروف تنظیم کردستان فریڈم فالکنز نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ اس انتہا پسند گروپ کے رابطے کالعدم کردستان ورکرز پارٹی سے بھی تھے۔
دوسری جانب ترکی میں فوجی بغاوت میں ملوث ملزمان کے خلاف بھی سخت کارروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، جبکہ گذشتہ برس مئی میں ترکی میں طاقت کے بل بوتے پر حکومتی تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کرنے والے 104 فوجی افسران کو عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
خیال رہے کہ سنہ 2016 میں ترکی میں فوجی بغاوت کے ذریعے سول حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی تھی، جس کے بعد پورے ملک کے مختلف شہروں میں 200 سے زائد افراد ہلاک اور دو ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ 18 جولائی سنہ 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ نے اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کی تھی، جسے عوام نے ناکام بنادیا تھا، اسی دوران عوام سڑکوں پر نکل کر آئے اور فوجی ٹینکز کے سامنے ڈٹ گئے تھے، جس کے بعد ترک فوج کے باغی ٹولے نے ہتھیار ڈال کر اپنی شکست تسلیم کی، اور پھر انہیں گرفتار کرلیا۔