اس معاملے پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیئر ایڈووکیٹ و مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن ظفریاب جیلانی نے کہا کہ سپریم کورٹ کسی بھی مذہب کے صحیفوں میں مداخلت نہیں کرتا ہے، لہذا امید ہے کہ اس پٹیشن کو خارج کردیا جائےگا۔
ظفریاب جیلانی نے کہا کہ اس بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ سپریم کورٹ وسیم رضوی کے پٹیشن کو خارج کر دےگا کیونکہ اگر سپریم کورٹ نے اس پر غور کرنا یا قابل سماعت سمجھنا شروع کردیا تو پھر تمام مذاہب کی کتاب کے بارے میں اعتراضات آنا شروع ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ منو اسمرتی کے بارے میں بھی بہت سے لوگ اعتراضات کرتے ہیں۔ سینیئر ایڈووکیٹ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ تاریخ میں بھی سپریم کورٹ کا یہی موقف رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ قرآن کریم کی کچھ آیات کے متعلق کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی، جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا اور پھر سپریم کورٹ نے بھی اس میں مداخلت نہیں کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مودی کا عمران خان کو خط، کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کا مثبت ردعمل
ظفریاب جیلانی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ وسیم رضوی کی یہ درخواست مسترد کردی جائےگی۔