جی ڈی برلا اسکول کا تعلق معروف برلا صنعتی گھرانے سے ہے۔ چند برس پہلے بھی ایک چھوٹی بچی کے ساتھ جنسی ہراسانی کے معاملے کی وجہ سے یہ اسکول سرخیوں میں تھا۔
طالبہ کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
کولکاتا پولیس کے اعلیٰ افسر اور فورینسک ٹیم اس واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی جائے واقعہ پر پہنچی اور وہاں موجود شواہد کو جمع کیا۔
طالبہ کی لاش اسکول کے باتھروم سے برآمد کی گئی جس کا دروازہ اندر سے بند تھا۔ لاش کے پاس سے خون آلود بلیڈ، چہرے سے لپٹا ہوا پلاسٹک کا تھیلا اور ایک خودکشی نوٹ برآمد کیا گیا اور اس کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔
کولکاتا پولیس کے جوائنٹ پولیس کمشنر مرلی دھر شرما نے کہا کہ 'ہمیں موقع پر سے ایک خودکشی نوٹ ملا ہے جس کی تحریر طالبہ کی تحریر سے مشابہت رکھتی ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'اس نوٹ کے مطابق طالبہ ذہنی دباؤ سے گزر رہی تھی اور گذشتہ تین مہینے سے وہ سو نہیں پا رہی تھی نیز جہاں سے طالبہ کی لاش ملی ہے، وہاں دیوار پر 'آئی کوئٹ' (الوداع) درج تھا۔'
ڈاکٹرز کے مطابق طالبہ کی کلائی پر گہرا زخم پایا گیا ہے۔ بائیں ہاتھ کی کلائی کے زخم کی نوعیت سے پتہ چلتا ہے کہ زخم خود کار ہے اور مزید جانکاری پوسٹ مارٹم کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی۔
تفصیلات کے مطابق خودکشی کرنے والی طالبہ ذہین تھی اور وہ اپنے کلاس میں اول مقام پر تھی لہذا جب کافی دیر کے بعد وہ باتھروم سے واپس نہیں آئی تو اسکول کی ٹیچرز کو تشویش ہوئی۔