مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ بچوں اور خواتین کے لیے چلنا پھرنا دشوار ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گھر سے نکلتے ہی سینکڑوں کتے ان پر حملہ آور ہوتے ہیں۔
ان لوگوں نے دو دن قبل کا واقعہ بتایا کہ کس طرح سے خطرناک کتوں کے جھنڈ نے حملہ کر کے آٹھ افراد کو زحمی کر دیا، جن میں سے دو کی حالت انتہائی نازک بتائی جا رہی ہے۔ دونوں کو سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
مقامی باشندوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں ان کتوں سے بچانے کے اقدامات کیے جائیں۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے سے بات کرتے ہوئے
مقامی ڈاکٹر سمیع کا کہنا ہے ایسے مریضوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہیے جنہیں کتوں نے کاٹاہے۔
اس میں استعمال کیے جانے والے ویکسین کی قلت ہو رہی ہے لیکن وہ مریضوں کے بہتر علاج اور ویکسین کی فراہمی کے لیے پوری محنت کر رہی ہیں۔