ایڈیشنل سیشن جج ( سکینڈ) جناردن سنگھ کی عدالت نے چاس کے تارا نگر باشندہ رام بالک لال (55) کے بے رحمانہ قتل کے الزام میں ساگر سنگھ ، شیام سنگھ ، ہیرا سنگھ ، رام کمار ، چھوٹو کمار اور گوتم کمار لال کو تعزیرات ہند کی مختلف دفعات میں قصور وار قرار دیتے ہوئے یہ سزا سنائی ۔
عدالت نے سبھی ملزمین پر 25-25 ہزار روپے کا جرمانہ بھی لگایا۔ جرمانے کی رقم متوفی کے اہل خانہ کو دی جائے گی۔ ساتھ ہی عدالت نے الگ سے بھی معاوضہ دینے کا حکم جاری کیا۔
ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر آرکے رائے نے معاملے کے متعلق میں بتایا کہ متوفی رام بالک کا بیٹا دیپک راج مستری کاکام کرتا تھا۔ نامزد ملزمین میںسے ایک ہیرا سنگھ کے گھر پر دیپک نے راج مستری کاکام کیا تھا لیکن اسے مزدوری نہیں دی گئی تھی۔ اسی بات کو لیکر ہیرا اور دیپک میں تنازعہ چل رہا تھا بیٹے سے تنازعہ میں ملزمین نے باپ کا بے رحمانہ قتل کردیا۔
آپسی تنازعہ کے دوران 04 سے 09 مئی 2018 تک مسلسل رام بالک کے گھر ملزمین نے دہشت پھیلانے کیلئے حملہ کیا ۔ اس کے بعد 10 مئی کو بدمعاشوں نے لگ بھگ ساڑھے چار بجے چاقو سے رام بالک کا قتل کر ڈالا ۔