تیونس کی وزارت دفاع سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کشتی لیبیا کے ساحل زورا سے اٹلی کے لیے روانہ ہوئی تھی تاہم نیوی نے اب تک تین لاشوں کو نکال لیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے والے مہاجرین کی کشتی کو تیونس کے سمندر میں پیش آنے والے حادثے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبیا سے آنے والی کشتی کے ڈوبنے سے کم ازکم 65 افراد ہلاک اور متعدد لاپتہ ہیں۔
اطلاع کے مطابق تیونس کی سرکاری نیوز ایجنسی نے کہا تھا کہ حادثے میں کم ازکم 70 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جو بدترین حادثوں میں سے ایک ہے۔
یو این ایچ سی آر کے نمائندہ خصوصی ونسنٹ کوچیٹل نے ایک بیان میں کہا کہ 'یہ ایک دردناک حادثہ ہے جو اس طرف توجہ دلایا کہ بحیرہ روم سے گزرنے کے لیے اب بھی خطرات کا سامنا ہے'۔
واضح رہے کہ سنہ 2019 اس روٹ پر اب تک 164 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جو ماضی کے مقابلے میں کم ہے، لیکن گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ ہے، جبکہ یورپ جانے والے ہر چار میں سے تین افراد بحفاظت پہنچ جاتے ہیں جبکہ ایک مہاجر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔
یو این ایچ سی آر نے کہا کہ حادثے کی شکار کشتی ایک روز قبل ہی لیبیا سے روانہ ہوئی تھی، اور دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ چند ہفتوں سے حالات کشیدہ ہیں۔
خیال رہے کہ تیونس کی نیوی نے 16 افراد کو بچالیا ہے، جن میں سے ایک کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جبکہ دیگر افراد ساحل میں اترنے کی اجازت کے منتظر ہیں۔
اطلاع کے مطابق دارالحکومت تونس سے جنوب کی طرف 40 میل کے فاصلے پر سمندر میں کشتی ڈوبنے کا حادثہ پیش آیا، جبکہ مچھیروں کی کشتیوں نے کئی افراد کو بچالیا۔