ETV Bharat / briefs

رامپور : کوسی پر بنا پل سیاست کی نذر - نذر

ریاست اترپردیش کے رامپور ضلع صدر دفتر سے تقریباً 15 کلومیٹر کی دوری پر واقع لالپور گاؤں کو جوڑنے والے دریائے کوسی پر بنے پل کو انتظامیہ نے ناکارہ بنا دیا۔

کوسی پر بنا پل سیاست کی نذر
author img

By

Published : Jun 18, 2019, 1:17 PM IST

تقریباً چار دہائیوں سے سیاست کی نذر دریائے کوسی پر بنا پل اتنا پرانا ہو گیا تھا کہ وہ اب اپنے اوپر کسی بھی طرح کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتا تھا۔

کوسی پر بنا پل سیاست کی نذر

انتظامیہ کے مطابق اس پل کا اب مزید استعمال کسی خطرے سے خالی نہیں تھا, کبھی بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آ سکتا تھا۔ اسی کے مدنظر برسات کے موسم کو نزدیک دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے فی الحال یہاں بنے پل کو توڑ دیا ہے۔

واضح ہو کہ دریائے کوسی پر 1932 یعنی نوابوں کے دور میں اس پل KI سنگ بنیاد رکھا گیا تھا جو کہ پورے طور پر مضبوط لکڑی کے ذریعہ تعمیر کرایا گیا اور انگریزی حکومت کے افسران نے اس کا افتتاح کیا تھا۔ لمبی مدت گزرنے کے بعد پل کمزور ہو گیا اور 1975 میں اس پل سے بڑی گاڑیوں کی آمد و رفت پورے طور پر بند کردی گئی تھی۔ چار دہائیوں کے گزر جانے کے بعد بھی نئے پل کی تعمیر حکمراں جماعت اور حزب اختلاف کی سیاست KAY نذر ہوتا رہا۔
20 مارچ 2016 میں لالپور پل کی تعمیر کا کام اس وقت کی سماجوادی حکومت میں شروع ہوا جس کا سنگ بنیاد سماج وادی حکومت کے ترقیاتی شعبۂ کے وزیر شیو پال یادو نے کیا تھا۔ پل کے پائے بھی بنائے جا چکے ہیں۔ لیکن حکومت تبدیل ہونے کے بعد پل کی تعمیر مکمل نہیں ہو سکی۔ پل کے نہ ہونے سے بزرگوں اور خواتین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

تقریباً چار دہائیوں سے سیاست کی نذر دریائے کوسی پر بنا پل اتنا پرانا ہو گیا تھا کہ وہ اب اپنے اوپر کسی بھی طرح کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتا تھا۔

کوسی پر بنا پل سیاست کی نذر

انتظامیہ کے مطابق اس پل کا اب مزید استعمال کسی خطرے سے خالی نہیں تھا, کبھی بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آ سکتا تھا۔ اسی کے مدنظر برسات کے موسم کو نزدیک دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے فی الحال یہاں بنے پل کو توڑ دیا ہے۔

واضح ہو کہ دریائے کوسی پر 1932 یعنی نوابوں کے دور میں اس پل KI سنگ بنیاد رکھا گیا تھا جو کہ پورے طور پر مضبوط لکڑی کے ذریعہ تعمیر کرایا گیا اور انگریزی حکومت کے افسران نے اس کا افتتاح کیا تھا۔ لمبی مدت گزرنے کے بعد پل کمزور ہو گیا اور 1975 میں اس پل سے بڑی گاڑیوں کی آمد و رفت پورے طور پر بند کردی گئی تھی۔ چار دہائیوں کے گزر جانے کے بعد بھی نئے پل کی تعمیر حکمراں جماعت اور حزب اختلاف کی سیاست KAY نذر ہوتا رہا۔
20 مارچ 2016 میں لالپور پل کی تعمیر کا کام اس وقت کی سماجوادی حکومت میں شروع ہوا جس کا سنگ بنیاد سماج وادی حکومت کے ترقیاتی شعبۂ کے وزیر شیو پال یادو نے کیا تھا۔ پل کے پائے بھی بنائے جا چکے ہیں۔ لیکن حکومت تبدیل ہونے کے بعد پل کی تعمیر مکمل نہیں ہو سکی۔ پل کے نہ ہونے سے بزرگوں اور خواتین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Intro:لالپور گاؤں کو شہر سے جوڑنے والا دریائے کوسی پر بنا لکڑی کا پل توڑا گیا۔ ضلع صدر دفتر سے ٹوٹا لاکھوں لوگوں کا عوامی رابطہ، پل کے ٹوٹنے سے راہگیروں کی بڑھیں مشکلیں۔ ضلع انتظامیہ نے کی برسات کے موسم کو نزدیک دیکھتے ہوئے بڑی کارروائی۔ پیش ہے یہ رپورٹ۔


Body:وی او۔۱
ریاست اترپردیش کے رامپور ضلع صدر دفتر سے تقریباً 15 کلومیٹر کی دوری پر واقع لالپور گاؤں کو جوڑنے والے دریائے کوسی پر بنے پل کو آج انتظامیہ نے آخر کار توڑ ہی دیا۔ تقریباً چار دہائیوں سے سیاست کی نذر چڑھا ہوا دریائے کوسی پر بنا پل اتنا پرانا ہو گیا تھا کہ وہ اب اپنے اوپر کسی بھی طرح کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتا تھا۔ انتظامیہ کے مطابق اس پل کا اب مزید استعمال کسی خطرے سے خالی نہیں تھا کبھی بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آ سکتا تھا۔ اسی کے مدنظر برسات کے موسم کو نزدیک دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے فی الحال یہاں بنے پل کو توڑ دیا ہے۔
واضح ہو کہ یہاں دریائے کوسی پر نوابوں کے زمانے میں سن 1932 میں اس پل کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا جو کہ پورے طور پر مضبوط لکڑی کے ذریعہ تعمیر کرایا گیا۔ اس کے بعد انگریزی حکومت کے افسران نے اس کا افتتاح کیا تھا۔ لمبی مدت گزرنے کے بعد پل کمزور ہو گیا اور 1975 میں اس پل سے بڑی گاڑیوں کی آمد و رفت پورے طور پر بند کردی گئی تھی۔ چار دہائیوں کے گزر جانے کے بعد بھی نئے پل کی تعمیر اقتدار، حزب اختلاف کی نذر ہوتا رہا۔
20 مارچ 2016 میں لالپور پل کی تعمیر نو کا کام اس وقت کی سماجوادی حکومت میں شروع ہوا جس کا سنگ بنیاد سماجوادی حکومت کے ترقیاتی شعبۂ کے وزیر شیو پال یادو نے کیا تھا۔ پل کے پلر بھی بنائے جا چکے ہیں۔ لیکن حکومت تبدیل ہونے کے بعد پل کی تعمیر ادھوری رہ گئی۔ پل کے نہ ہونے سے بزرگوں اور خواتین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بائٹ:




Conclusion:ضلع ہیڈکواٹر جانے کے لئے مرادآباد ہوکر جانے سے دس کلومیٹر زائد سفر طے کرنا پڑتا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.