انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ اس وقت پیش آیا ہے جب ایک مرد اپنی بیوی کو طلاق دے کر جیل چلا جائے، ایسی صورت میں مطلقہ بیوی اکیلے ہوجاتی ہے۔ ایسے میں اس کی دیکھ بھال کون کرے گا۔ انہوں نے سیول معاملے کو مجرمانہ رنگ دینے کی شدید مخالفت کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بل دستور کے بُنيادی حقوق کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سپریم کورٹ نے اسے باطل قرار دیا تو اب اس میں تین برس جیل کا مقصد کیا ہے۔
اویسی نے سبری مالا مندر کا مدعا اٹھاتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کیرالہ میں ہندو خواتین کے لیے ایسے جذبات کا اظہار کیوں نہیں کرتی ہے، وہ سبری مالا مندر میں عورتوں کے داخلے کے کیوں خلاف ہیں؟
ایم آئی ایم رہنما اسدالدین اویسی کا کہنا ہے کہ یہ بل مسلم خواتین کے خلاف ہے اور یہ آئین کی دفعہ 14 اور 15 کے بھی خلاف ہے۔
واضح رہے کہ مسلم سماج میں طلاق ثلاثہ پر روک لگانے کے مقصد سے لائے اس بل کو آج مودی حکومت کی جانب سے مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے لوک سبھا میں پیش کیا۔
تین طلاق بل 2019 کے تحت طلاق غیر قانونی، ناقابل قبول ہے اور اس کے لیے شوہر کو تین سال تک کے لیے جیل کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔
اس بل کے حق میں 186 رکن پارلیمان نے ووٹ دیا ہے جبکہ مخالفت میں 74 اراکین پارلیمان نے ووٹ دیا ہے۔
کانگریس رہنما ششی تھرور نے بھی اس بل کی مخالفت کی ہے۔