رمضان المبارک کے مہینے میں پھینی کی مانگ میں کافی اضافہ ہوجاتا ہے اور دوکاندار عوام کی اس مانگ کو پورا کرنے کے لیے صبح سے شام تک محنت کر تے ہیں۔
عبد الحنیف کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان المبارک میں پھینی کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے صبح سے رات تک تقریباً 50 کاریگر پھینی بنانے میں مصروف رہتے ہیں۔
علی گڑھ کے آس پاس کے گاؤں اور دیہاتوں میں بھی روزدار سحری میں پھنی کا استعمال بڑے شوق سے کرتے ہیں۔پھینی کو بچے بوڑھے سبھی شوق سے کھاتے ہیں۔
بازار میں پھینی مختلف اقسام میں دستیاب ہیں جس کی قیمت سو روپے سے آٹھ سو روپے فی کلو گرام تک ہوتی ہے۔
پھینی کو دودھ پھینی بھی کہتے ہیں یہ ڈالڈا، دیسی گھی اور رفائنڈ تیل میں بھی بنائی جاتی ہے۔
میدہ گھی اور مصالحے کو اچھی طرح ملا کر پھر اس کے پیڑے بنائے جاتے ہیں یہ کام خاص درجہ حرارت پر ہوتا ہے جس سے پھینی میں بدبو نہیں آتی اور مہینوں خراب نہیں ہوتی۔