پاکستان میں قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے دوران بھارتی ہم منصب سے ملاقات نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سالانہ اجلاس میں دو ممالک کے درمیان مسائل زیربحث نہیں آتے، یہ اجلاس سربراہان مملکت کے درمیان ملاقات کی تیاری کے سلسلہ میں منعقد کیا جاتا ہے جبکہ اجلاس میں تمام 8 ممالک کے نمائندے شریک ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اجلاس کے دوران افغان ہم منصب سے بھی ملاقات کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔
بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، دوشنبہ (تاجکستان) میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) میں سلامتی کونسل کے سیکرٹریوں کے اجلاس میں بھارت کی نمائندگی کریں گے۔ ایس سی او کے رکن ممالک کے قومی سلامتی مشیروں کا 16 واں اجلاس 22 اور 23 جون کو منعقد ہوگا جس میں اجیت ڈوبھال شرکت کریں گے۔ تاجکستان اس گروپ کا سربراہ ہے۔ اس نے نومبر 2020 میں ایس سی او کے سربراہان مملکت کونسل کے اجلاس میں صدارت سنبھالی تھی۔ توقع ہے تمام 8 رکن ممالک روس، چین، بھارت، پاکستان، قزاقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے قومی سلامتی مشیر اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے سالانہ اجلاس میں بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور پاکستان میں قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف شرکت کریں گے لیکن اجلاس کے دوران دونوں ممالک کے اعلیٰ عہدیداروں کے مابین ملاقات کا کوئی امکان نہیں ہے۔
ستمبر 2020 میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے قومی سلامتی مشیروں کے ورچول اجلاس کا بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے اس وقت بائیکاٹ کردیا تھا جب پاکستان کی جانب سے بھارت کی زمین کو نقشہ میں دکھائی گئی تھی۔ اس وقت اجیت ڈوبھال نے پاکستان کی حرکت پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔