ETV Bharat / briefs

بچہ مزدوری، مسلم سماج میں بیداری کی ضرورت

بھارتی حکومت نے بچہ مزدوری ایکٹ کے تحت 14 برس سے کم عمر کے بچوں کو کام کرنے پر پابندی عائد کی ہے، اس کے علاوہ 14 سے 18 برس کے عمر کے بچوں کو خطرناک کام کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔

بچہ مزدوری
author img

By

Published : Jun 13, 2019, 1:42 AM IST

آج پورے ملک میں کسی بازار میں جائیں، آپ کو چھوٹے بچے سائیکل، موٹر سائیکل کی دکان، ہوٹل یا سبزی فروخت کرتے ہوئے آسانی سے مل جائیں گے۔

بچہ مزدوری کی اہم وجہ والدین کا تعلیم یافتہ نہیں ہونا اور دوسرا معاشی حالات کا ٹھیک نہیں ہونا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ والدین اپنے بچوں کو دکانوں, ہوٹلوں اور دیگر جگہوں پر چھوٹے چھوٹے کاموں میں لگا دیتے ہیں تاکہ ان کی آمدنی میں اضافہ ہو اور ان کا گھر چل سکے-

بچہ مزدوری

عالمی ادارے مزدور کے اعداد و شمار کے مطابق اب بھی دنیا بھر کے 152 ملین بچے غیر قانونی طور پر مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔ بھارتی حکومت نے بچہ مزدوری ایکٹ کے تحت 14 برس سے کم عمر کے بچوں کو کام کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔ اس کے علاوہ 14 سے 18 برس کے عمر کے بچوں کو خطرناک کام کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔

بھوپال کے منشی حسن خان ٹیکنیکل کالج کے ذمہ دار افتخار علی ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ :' ہمارے کالج میں آئی ٹی آئی کے ذریعے مسلم بچوں کو ہنر سکھانے کا کام شروع کیا گیا لیکن مسلم بچے ٹیکنیکل کورس سیکھنے نہیں آئے۔ اس کی اہم وجہ بچوں میں اور والدین میں بیداری نہیں ہے یہی وجہ ہے کی بچے مزدوری کی طرف زیادہ بڑھ رہے ہیں'

انہوں نے مزید کہا کہ :' ہم نے ہمارے کالج میں امتحانات کے لیے کمپیوٹر سینٹر کھولا جس میں تین مہینے کا کورس مفت رکھا گیا ساتھ ہی آٹو موبائل سینٹر بھی کھول رکھا ہے اور یہ کورسز مسلم بچوں کے لیے مفت میں سکھایا جاتا ہے لیکن مسلم بچوں نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی'۔

ضیا فاروقی نے کہا کہ ' مسلم بچے زیادہ تر اپنے گھروں کی معاشی حالات کی وجہ سے مزدوری کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ کیونکہ والدین چاہتے ہیں کہ اگر بچہ کہیں کام کرے گا تو دو پیسے گھر لائے گا جس سے ان کے گھر کی کفالت دور ہوگی'۔

آج پورے ملک میں کسی بازار میں جائیں، آپ کو چھوٹے بچے سائیکل، موٹر سائیکل کی دکان، ہوٹل یا سبزی فروخت کرتے ہوئے آسانی سے مل جائیں گے۔

بچہ مزدوری کی اہم وجہ والدین کا تعلیم یافتہ نہیں ہونا اور دوسرا معاشی حالات کا ٹھیک نہیں ہونا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ والدین اپنے بچوں کو دکانوں, ہوٹلوں اور دیگر جگہوں پر چھوٹے چھوٹے کاموں میں لگا دیتے ہیں تاکہ ان کی آمدنی میں اضافہ ہو اور ان کا گھر چل سکے-

بچہ مزدوری

عالمی ادارے مزدور کے اعداد و شمار کے مطابق اب بھی دنیا بھر کے 152 ملین بچے غیر قانونی طور پر مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔ بھارتی حکومت نے بچہ مزدوری ایکٹ کے تحت 14 برس سے کم عمر کے بچوں کو کام کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔ اس کے علاوہ 14 سے 18 برس کے عمر کے بچوں کو خطرناک کام کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔

بھوپال کے منشی حسن خان ٹیکنیکل کالج کے ذمہ دار افتخار علی ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ :' ہمارے کالج میں آئی ٹی آئی کے ذریعے مسلم بچوں کو ہنر سکھانے کا کام شروع کیا گیا لیکن مسلم بچے ٹیکنیکل کورس سیکھنے نہیں آئے۔ اس کی اہم وجہ بچوں میں اور والدین میں بیداری نہیں ہے یہی وجہ ہے کی بچے مزدوری کی طرف زیادہ بڑھ رہے ہیں'

انہوں نے مزید کہا کہ :' ہم نے ہمارے کالج میں امتحانات کے لیے کمپیوٹر سینٹر کھولا جس میں تین مہینے کا کورس مفت رکھا گیا ساتھ ہی آٹو موبائل سینٹر بھی کھول رکھا ہے اور یہ کورسز مسلم بچوں کے لیے مفت میں سکھایا جاتا ہے لیکن مسلم بچوں نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی'۔

ضیا فاروقی نے کہا کہ ' مسلم بچے زیادہ تر اپنے گھروں کی معاشی حالات کی وجہ سے مزدوری کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ کیونکہ والدین چاہتے ہیں کہ اگر بچہ کہیں کام کرے گا تو دو پیسے گھر لائے گا جس سے ان کے گھر کی کفالت دور ہوگی'۔

Intro:Body:

arshad raza


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.