ETV Bharat / briefs

مالی میں نسلی تشدد، سیکڑوں افراد ہلاک - مالی

مالی میں ڈونگن شکاری گروپ کے عسکریت پسندوں نے ایگوساگو گاؤں پر مسلح حملہ کردیا، جس میں حاملہ خواتین و بچوں سمیت 134 افراد ہلاک ہوگئے۔

مغربی افریقی ملک مالی کے ایک گاؤں پر حملہ کر کے 134 افراد کو ہلاک کردیاگیا
author img

By

Published : Mar 25, 2019, 8:03 AM IST

Updated : Mar 25, 2019, 8:14 AM IST

خود کو روایتی شکاری کہلوانے والے مسلح افراد کے ایک گروہ نے مغربی افریقی ملک مالی کے ایک گاؤں پر حملہ کر کے 134 افراد کو ہلاک کردیاگیا۔

مالی میں نسلی تشدد، سیکڑوں افراد ہلاک

اطلاع کے مطابق گذشتہ روز وسطی مالی کے گاؤں پر ڈوگن ہنٹرز نے ایک گاؤں پر حملہ کرکے 134 فولانی چرواہوں کو قتل کر دیا، ایسا خیال کیا جارہا ہے کہ مسلم نسلی گروپ فولانی اور ڈوگن قبائل میں برسوں سے نسلی تشدد جاری ہے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے نمائندے فرحان حق کا کہنا ہے کہ گاؤں اوگوساگو میں حاملہ خواتین اور بچوں کو بھی نہیں بخشا گیا۔

میڈیا رپورٹز کے مطابق مسلح افراد نے ہفتے کے دن صبح کے وقت حملے سے قبل گاؤں کا محاصرہ کیا، شکاریوں نے گاؤں میں فولانی نسلی کمیونٹی کو نشانہ بنایا جن پر الزام لگایا گیا کہ ان کے جہادیوں سے تعلقات ہیں۔

میڈیا کا کہنا ہے کہ گاؤں والوں کوجدید ہتھیار اور ماچس سے نشانہ بنایا گیا، جس سے گاؤں کی تمام جھونپڑیاں جل کر راکھ ہوگئیں ۔

واضح رہے کہ قریبی گاؤں کے میئر نے اس سانحے کو قتل عام کا واقعہ قرار دیا، جبکہ دوسری جانب یہ بھی اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈوگن اور نیم خانہ بدوش فولانی چرواہوں کے درمیان تصادم پانی اور زمین پر بھی ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ ڈوگن قبیلے کا الزام ہے کہ فولانیوں کا جہادی گروپز کے ساتھ تعلق ہے، جب کہ فولانیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مالی کی فوج نے شکاریوں کو حملے کے لیے اسلحہ فراہم کیا۔

واضح رہے کہ زیادہ تر مالی کے وسطی حصے میں آباد چرواہوں کو فولانی حالیہ برسوں میں علاقے میں دہشت گردی کے واقعات کی وجہ سے مختلف حملوں کا ہدف بنا رہے ہیں۔

خود کو روایتی شکاری کہلوانے والے مسلح افراد کے ایک گروہ نے مغربی افریقی ملک مالی کے ایک گاؤں پر حملہ کر کے 134 افراد کو ہلاک کردیاگیا۔

مالی میں نسلی تشدد، سیکڑوں افراد ہلاک

اطلاع کے مطابق گذشتہ روز وسطی مالی کے گاؤں پر ڈوگن ہنٹرز نے ایک گاؤں پر حملہ کرکے 134 فولانی چرواہوں کو قتل کر دیا، ایسا خیال کیا جارہا ہے کہ مسلم نسلی گروپ فولانی اور ڈوگن قبائل میں برسوں سے نسلی تشدد جاری ہے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے نمائندے فرحان حق کا کہنا ہے کہ گاؤں اوگوساگو میں حاملہ خواتین اور بچوں کو بھی نہیں بخشا گیا۔

میڈیا رپورٹز کے مطابق مسلح افراد نے ہفتے کے دن صبح کے وقت حملے سے قبل گاؤں کا محاصرہ کیا، شکاریوں نے گاؤں میں فولانی نسلی کمیونٹی کو نشانہ بنایا جن پر الزام لگایا گیا کہ ان کے جہادیوں سے تعلقات ہیں۔

میڈیا کا کہنا ہے کہ گاؤں والوں کوجدید ہتھیار اور ماچس سے نشانہ بنایا گیا، جس سے گاؤں کی تمام جھونپڑیاں جل کر راکھ ہوگئیں ۔

واضح رہے کہ قریبی گاؤں کے میئر نے اس سانحے کو قتل عام کا واقعہ قرار دیا، جبکہ دوسری جانب یہ بھی اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈوگن اور نیم خانہ بدوش فولانی چرواہوں کے درمیان تصادم پانی اور زمین پر بھی ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ ڈوگن قبیلے کا الزام ہے کہ فولانیوں کا جہادی گروپز کے ساتھ تعلق ہے، جب کہ فولانیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مالی کی فوج نے شکاریوں کو حملے کے لیے اسلحہ فراہم کیا۔

واضح رہے کہ زیادہ تر مالی کے وسطی حصے میں آباد چرواہوں کو فولانی حالیہ برسوں میں علاقے میں دہشت گردی کے واقعات کی وجہ سے مختلف حملوں کا ہدف بنا رہے ہیں۔

Intro:Body:

more than 134 people from muslim ethnic group killed in mali


Conclusion:
Last Updated : Mar 25, 2019, 8:14 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.