ETV Bharat / briefs

کشمیر یونیورسٹی کے پروفیسر غلام محی الدین بھٹ کورونا سے ہلاک - جموں کشمیر کی خبریں

پروفیسر بھٹ کی موت نہ صرف یونیورسٹی بلکہ پورے کشمیر کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ پروفیسر بھٹ الیکٹرانکس کے ایک نامور سائنس دان تھے اور اس شعبے میں ان کے کارنامے قابل تحسین ہیں۔

کشمیریونیورسٹی کے پروفیسرغلام محی الدین بھٹ کورونا سے ہلاک
کشمیریونیورسٹی کے پروفیسرغلام محی الدین بھٹ کورونا سے ہلاک
author img

By

Published : May 16, 2021, 2:34 PM IST

کشمیر کے نامور پروفیسر و سینئر سائنسدان غلام محی الدین بھٹ کورونا وائرس سے ہلاک ہوگئے۔

نامور پروفیسر اور سینئر سائنس دان جو اس وقت محکمہ الیکٹرانکس کشمیر یونیورسٹی کے سینئر پروفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے، کورونا وائرس سے زندگی کی جنگ ہار بیٹھے-

پروفیسر غلام محی الدین بھٹ کا کووڈ-19 کی پیچیدگیوں کے سبب سرینگر میں گذشتہ رات انتقال ہوگیا۔ پروفیسر بھٹ کے ساتھیوں نے بتایا کہ وہ دو ہفتے قبل کووڈ-19 کے شکار ہوگئے تھے۔ اس دوران ان کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں جے ایل این ایم اسپتال رعناوری سرینگر میں داخل کرایا گیا تھا۔ تاہم جب ان کی طبیعت مزید خراب ہوتی چلی گئی تو آج انہیں سرینگر کے سکمز صورہ اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دم توڑ بیٹھے۔

پروفیسر بھٹ کشمیر یونیورسٹی کے زکورہ کیمپس میں ڈین اور انجینئرنگ کالج کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے رہے تھے۔ ایک ڈاکٹر نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پروفیسر بھٹ نے اس سے قبل کچھ بہتری دکھائی تھی لیکن ہفتےکی رات ان کا آکسیجن نچلی سطح پر چلا گیا جس کی وجہ ان کی موت واقع ہوگئی۔

پروفیسر بھٹ کی موت نہ صرف یونیورسٹی بلکہ پورے کشمیر کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ پروفیسر بھٹ الیکٹرانکس کے ایک نامور سائنس دان تھے اور اس شعبے میں ان کے کارنامے قابل تحسین ہے۔ پروفیسر غلام محی الدین بھٹ کا تعلق صفا پورہ گاندربل سے تھا۔ تاہم وہ اس وقت کشمیر یونیورسٹی کے مین کیمپس کے کوارٹرز میں مقیم تھے۔

.

کشمیر کے نامور پروفیسر و سینئر سائنسدان غلام محی الدین بھٹ کورونا وائرس سے ہلاک ہوگئے۔

نامور پروفیسر اور سینئر سائنس دان جو اس وقت محکمہ الیکٹرانکس کشمیر یونیورسٹی کے سینئر پروفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے، کورونا وائرس سے زندگی کی جنگ ہار بیٹھے-

پروفیسر غلام محی الدین بھٹ کا کووڈ-19 کی پیچیدگیوں کے سبب سرینگر میں گذشتہ رات انتقال ہوگیا۔ پروفیسر بھٹ کے ساتھیوں نے بتایا کہ وہ دو ہفتے قبل کووڈ-19 کے شکار ہوگئے تھے۔ اس دوران ان کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں جے ایل این ایم اسپتال رعناوری سرینگر میں داخل کرایا گیا تھا۔ تاہم جب ان کی طبیعت مزید خراب ہوتی چلی گئی تو آج انہیں سرینگر کے سکمز صورہ اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دم توڑ بیٹھے۔

پروفیسر بھٹ کشمیر یونیورسٹی کے زکورہ کیمپس میں ڈین اور انجینئرنگ کالج کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے رہے تھے۔ ایک ڈاکٹر نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پروفیسر بھٹ نے اس سے قبل کچھ بہتری دکھائی تھی لیکن ہفتےکی رات ان کا آکسیجن نچلی سطح پر چلا گیا جس کی وجہ ان کی موت واقع ہوگئی۔

پروفیسر بھٹ کی موت نہ صرف یونیورسٹی بلکہ پورے کشمیر کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ پروفیسر بھٹ الیکٹرانکس کے ایک نامور سائنس دان تھے اور اس شعبے میں ان کے کارنامے قابل تحسین ہے۔ پروفیسر غلام محی الدین بھٹ کا تعلق صفا پورہ گاندربل سے تھا۔ تاہم وہ اس وقت کشمیر یونیورسٹی کے مین کیمپس کے کوارٹرز میں مقیم تھے۔

.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.