موصولہ اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر جتیندر سنگھ جوں ہی گورنمنٹ ڈگری کالج کٹھوعہ پہنچے جہاں ووٹوں کی گنتی ہونی تھی، تو وہاں موجود ویڈیو جرنلسٹس موصوف کے نزدیک گئے اور نتائج پر ان کی رائے حاصل کرنے کی کوشش کی۔
تاہم جتیندر سنگھ نے کوئی بات نہیں کی اور غصے میں آکر ویڈیو جرنلسٹ کو دھکے دینے لگے۔ یہ پورا واقعہ کیمروں میں قید ہوگیا ہے اور اس کی ویڈیوز سماجی رابطے کی ویب سائٹز پر گردش کررہی ہیں۔
کالج کے احاطے میں موجود ایک صحافی نے بتایا کہ جہاں دوسرے امیدواروں نے صحافیوں کے ساتھ بات کی وہیں ڈاکٹر جتیندر صحافیوں کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کے مرتکب ہوئے۔
ان کا کہنا تھا 'ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن کے چوہدری لال سنگھ کالج اور دوسرے امیدوار کالج احاطے کے اندر آئے تو انہوں نے بڑے آرام سے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ اندر آئے تو وہ بہت غصے میں نظر آرہے تھے۔ صحافیوں نے ان سے بات کرنے کی کوشش کی مگر انہوں نے بات کرنے کے بجائے صحافیوں کو دھکے دیے۔ ہمیں ان کے بوکھلاہٹ سمجھ نہیں آئی۔ وہ ایک قابل مذمت حرکت کے مرتکب ہوئے ہیں'۔
دریں اثناء ایک رپورٹ کے مطابق ڈگری کالج کٹھوعہ میں قائم ووٹوں کے گنتی کے مرکز میں اس وجہ سے ووٹ شماری میں کچھ تاخیر ہوئی کیونکہ شہد کی مکھیوں نے ایک کمرے کو اپنے قبضے میں لے رکھا تھا جس میں بیلٹ پیپر ووٹ کے ڈبے رکھے گئے تھے۔
تاہم سرکاری ذرائع سے واقعہ کی تصدیق ہوئی نہ یہ بتایا گیا کہ آخر بعد میں مذکورہ کمرے سے ووٹ کے ڈبے نکالنے کے لئے کونسی تدبیریں استعمال کی گئیں۔