ہربرس ماہ رمضان المبارک میں جمعتہ الوداع کے موقع پر دنیا بھر کے تمام مسلمان فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرنے اور اسرائیل کے ظلم و ستم کو دنیا کے سامنے ظاہر کرنے کے مقصد سے یوم القدس کا اہتمام کرتے ہیں۔
جمتہ الوداع کے موقعے پر بھارت کے الگ-الگ خطوں میں مختلف تقریبات کا اہتمام کر کے فلسطینیوں کے حق میں اپنی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
ضلع رامپور میں جمعتہ الوداع کی نماز کے بعد کثیر تعداد میں موجود مسلمانوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس لے کر جمع ہوئے اور بلند آواز میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیلی حکومت کی ظلم و بربریت کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ فلسطین میں مسلمانوں پر اسرائیل کی جانب سے کیے جا رہے ظلم و تشدد کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے حکومت ہند سے اس بات کا مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت سے اپنے تمام تر سفارتی تعلقات کو ختم کرے اور فلسطین کی آزادی کی حمایت والے اپنے پرانے موقف پر واپس آئے۔
احمدآباد کے جوہاپورا علاقے میں مسلموں کی جانب سے بھی اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر ایک ریلی نکالی گئی۔ اس موقع پر مسجد اقصی کی بازیابی کے لیے تمام مکاتب فکر کے علما ایک ساتھ مل کر دعائیں کی اور حکومت ہند سے فلسطین کے تعلق سے مثبت پالیسی بنانے کے لیے پر زور مطالبہ کیا گیا۔
بھارت کے مغربی شہر احمدآباد کے علما سید عاقب زیدی نے کہا کہ ہم ماہ رمضان میں گرمی کی شدت میں روزہ رکھ کر اپنی بیداری کو پیش کرنے کے لئے ریلی نکالی ثبوت دیا کہ ہم فلسطین کی عوام کے ساتھ ہیں۔
مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں بھی یوم القدس بڑے عقیدت سے منایا گیا۔ اس موقعے پر مولانا نا سید نامدار عباس نے ای ٹی وی بھارت اردو سے کہا کہ فلسطین کو گریٹر اسرائیل بنا دیا گیا اور دنیا خاموش تماشائی بنی رہی۔
ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں جمعۃ الوداع کے بعد فلسطین کی آزادی کی حمایت میں اسرائیل کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔ اس مظاہرے میں تمام مذہب کے لوگوں نے شرکت کی۔ مظاہرین جلوس کی شکل میں شیعہ جامع مسجد سے روانہ ہوئے اور الگ الگ راستوں سے ہوتے ہوئےشبھاش چوک پہنچے۔ شبھاش چوک میں میں اسرائیل مردہ باد اور بیت المقدس کو آزاد کرو جیسے نعرے لگائے گئے۔
ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں لاکھوں فرزندان توحید نے بعد نماز جمعہ شہر کے متعدد مسجدوں یوم القدس منایا۔
میرٹھ کے منصبیہ مسجد میں میں ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر لے کر اسرائیل اور امریکہ کے خلاف نعرہ بازی کی۔
منصبیہ مسجد کے امام مولانا محضر نے ایرانی صدر حسن روحانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کے مسلمان اسرائیل کے ظلم و ستم کے خلاف متحد ہیں۔
ریاست جموں و کشمیر کے ضلح رامبن میں شیعہ اکثریتی علاقے چندرکوٹ میں نماز جمعہ کے فلسطین کی مظلوم عوام کی حمایت میں ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا، جس میں علاقہ کے سیکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔
جلوس کا آغاز مسجد امامیہ علی نگر سے ہوا،اور جموں سرینگر قومی شاہراہ سے ہوتا ہوا مقامی کربلا میں اختتام پذیر ہوا۔
اس موقعے پر مولانا سید ثمر کاظمی نے کہا کہ،جب تک فلسطین کی عوام کو آزادی نہیں مل جاتی اور جب تک اسرائیل کے ذریعہ بیت المقدس کی بے حرمتی نہیں رک جاتی،ہم ہر سال فلسطین کی مظلوم عوام کی حمایت میں جلوس نکال کر اپنی ہمدردی کا اظہار کرتے رہیں گے۔